بھارتی فلم انڈسٹری بالی ووڈ کے معروف اداکار اور کامیڈین گوردھن اسرانی، جو مداحوں میں صرف’اسرانی‘ کے نام سے مشہور تھے، 84 سال کی عمرمیں چل بسے۔ انڈین کامیڈی اسٹار بالی ووڈ کے ممتاز اور مزاحیہ اداکار، اسرانی گزشتہ روز ممبئی میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ اسرانی نے تقریباً6 دائیوں پرمحیط اپنے کیریئرمیں 350 سے زائد فلموں میں اپنی اداکاری کےجوہر دکھائے۔
نام اور پیدائش
اسرانی کا پورا نام گوردھن اسرانی تھا۔ ان کی پیدائش یکم جنوری 1940 کو جےپور کے ایک متوسط سندھی ہندو خاندان میں ہوئی تھی۔ ان کےوالد کا قالین کا کاروبار تھا۔ انھیں کاروبار میں دلچسپی نہیں تھی۔ وہ چار بہنیں اور تین بھائی تھے۔ جئے پور گریجویشن کیا۔ تعلیمی اخراجات پورے کرنے کےلئے آل انڈیا ریڈیو جےپور میں بطور وائس آر ٹیسٹ کام بھی کیا کرتے تھے۔
اداکاری میں قدم
1964 میں اسرانی نے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا پونے میں داخلہ لیا ۔ انھیں پہلا موقع 1964 کی ہندی فلم ہری کانچ کی چوڑیاں میں اداکار پسوجیت کےدوست کےرول میں ملا۔ پہلے گجراتی فلموں میں اور پھر ہندی فلموں میں کام کیا۔سال 1975 کی بے حد مقبول فلم شعلے میں جیل وارڈن کےطور پر ان کا کردار ایک ناقابل فراموش بنا دیا۔ فلم شعلے میں ان کا مشہور کردار، انگریزوں کے زمانے کا جیلر، آج بھی فلمی تاریخ کے یادگار مناظر میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس فلم کے ڈائیلاگ آج بھی عام ہیں۔ انھوں نے اپنی اداکاری کے ساتھ ساتھ کامک ٹائمنگ اور ڈئیلاگ ڈیلیوری کےماہر کے طورپر اپنا مقام مضبوط کیا۔
موت سے پہلے پوسٹ
ان کی آخری رسومات سانتا کروز قبرستان میں ادا کی گئیں۔ آنجہانی اداکار کے منیجر بابو بھائی تھیبا نے کہا، “اسرانی کا آج سہ پہر 3 بجے جوہو کے آروگیہ ندھی اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کے خاندان میں ان کی اہلیہ، بہن اور بھتیجا شامل ہیں۔ اپنی موت سے صرف چند گھنٹے قبل، اداکار نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے مداحوں کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے ایک پوسٹ کی تھی۔
350 سے زائد فلموں میں کیا کام
وہ ہندوستانی سنیما کے سب سے زیادہ پائیدار مزاحیہ اداکاروں میں سے ایک تھے۔ پانچ دہائیوں پر محیط کیریئر میں انہوں نے 350 سے زائد فلموں میں کام کیا۔اگرچہ اس نے سنجیدہ اور معاون کرداروں سے شروعات کی تھی، لیکن اسرانی کا کامیڈی کا حقیقی مزاج جلد ہی سامنے آگیا۔ وہ 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ہندی سنیما کا ایک اہم مقام بن گیا تھا، وہ اکثر پیارے احمق، پریشان کلرک، یا عجیب سائڈ کِک کا کردار ادا کرتے تھے۔ ان کی بے عیب ٹائمنگ اور تاثراتی چہرے نے انہیں ہدایت کار کا پسندیدہ بنا دیا۔
نا قابل فراموش کردار
'شعلے'، 'چپکے چپکے' جیسی کلاسک فلموں میں ان کے کرداروں نے انہیں اداکاری کے میدان میں ایک ممتاز شخصیت بنا دیا۔ان کی سب سے مشہور پرفارمنس میں سے ایک ہندی سنیما کی تاریخی فلم 'شعلے' میں ہٹلر کی پیروڈی کرنے والے بھڑکتے جیلر کے طور پر سامنے آئی، یہ کردار ہندوستانی پاپ کلچر کا ایک لازوال حصہ بن گیا۔اسرانی نے گجراتی اور راجستھانی فلموں سمیت تمام انواع اور زبانوں میں کام کرکے اپنی استعداد کا ثبوت دیا، اور یہاں تک کہ چند ہندی اور گجراتی فلموں کی ہدایت کاری میں بھی قدم رکھا۔ اس نے محمود، راجیش کھنہ، اور بعد میں گووندا جیسے اداکاروں کے ساتھ یادگار کامک پارٹنرشپ قائم کیں، جس سے بالی ووڈ میں کامیڈی کی نسلوں کو ملا۔
پی ایم کا اظہار نج
وزیراعظم نریندر مودی نے لیجنڈری بزرگ اداکار گوردھن اسرانی کے موت پر اپنے گہرے انج و غم کا اظہار کیا ہے۔ پی ایم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہاکہ اسرانی اپنی ہمہ گیر صلاحیتوں اور بھارتی سینما میں اہم شراکت کےلئے مشہور ہیں۔ گوردھن اسرانی جی کے انتقال پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ ایک با صلاحیت تفریحی اور واقعی ایک ورسٹا فنکار جنھوں نے نسل در نسل شائقین کو محظوظ کیا وہ اپنی ناقابل فراموش پرفامنس کےذریعہ ان گنت لوگوںکی زندگیوں میں خوشی اور ہنسی کے محرک بنے ان کا فلمی صنعت میں تعاون ہمیشہ کےلئے قابل فخر رہےگا۔ پی ایم نے اسرانی کےاہل خانہ او مداحوں سےدلی تعزیت کا اظہار کرتےہوئےکہاکہ ان کےخاندا ن اور مداحوں سے میری تعزیت ہے۔
کامیڈی کے بادشاہ کی موت پر فلمی صنعت میں سوگ
فلمی صنعت سے وابستہ کئی افراد نے بالی ووڈ اداکار کی موت پر اپنے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی فلمی صنعت میں سوگ کا ماحول ہے۔’کامیڈی کے بادشاہ، کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے اداکار اسرانی جی کے انتقال کی خبر نے ہم سب کو گہرے دکھ میں ڈوب کر رکھ دیا، انھوں نے اپنی منفرد اداکاری، سادگی اور مزاح سے ہندوستانی سنیما کو ایک نئی پہچان دی، انھوں نے ہر کردار میں جو زندگی دی وہ ہمیشہ زندہ رہے گی، فلم انڈسٹری کے لیے ان کی یادیں ہمیشہ زندہ نہیں رہیں گی، لیکن ان کا نقصان فلم انڈسٹری کے لیے ہمیشہ زندہ رہے گا۔ ان کی اداکاری پر مسکرایا ان کی روح کو سکون ملے۔