حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم طالب علم پر آسٹریلیا میں چاقو سے حملہ کیا گیا ہے ۔ وہ اس وقت ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی حیدرآباد کے رکنِ پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے صدر جناب اسدالدین اویسی نے فوری طور پر وزارتِ خارجہ امور (MEA) اور وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر سے اپیل کی کہ زخمی طالب علم کی مناسب علاج کو یقینی بنایا جائے اور مقامی پولیس کے ساتھ رابطہ کر کے ملزم کو کڑی سزا دلائی جائے۔
زخمی طالب علم کی شناخت سیف محمد شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔ اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس'پر معاملہ کو اجاگر کرتے ہوئے لکھا کہ سیف محمد شاہ جو عارضی طور پر آسٹریلیا میں مقیم ہے ۔ ان پر چاقو مارکر حملہ کیا گیا ہے۔ اس وقت وہ رائل پرنس الفریڈ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
سیف گزشتہ سات سال سے آسٹریلیا میں ہیں:
واقعہ کی ابتدائی اطلاع سیف کے اہلِ خانہ نے AIMIM کے کارپوریٹر مظفر کو دی تھی، جس کے بعد پارٹی صدر تک بات پہنچی اور انہوں نے فوراً معاملے کو اٹھایا۔سیف کے ایک رشتہ دار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سیف گزشتہ سات سال سے آسٹریلیا میں ہیں۔ وہ وہاں تعلیم مکمل کرنے گئے تھے اور اب نوکری کر رہے ہیں۔انہوں نے AIMIM صدر جناب اسدالدین اویسی کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے فوری طور پر معاملہ اٹھایا۔ ساتھ ہی اہلِ خانہ نے حکومتِ ہند سے اپیل کی ہے کہ انہیں آسٹریلیا جانے میں مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ سیف کے پاس پہنچ سکیں۔