انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 101 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں جنوبی ہند کے ممتاز فلم ساز اور گیتا آرٹس کے سربراہالو اروند سے پوچھ گچھ کی ہے۔ ای ڈی نے الو اروند کو حیدرآباد کے اپنے دفتر طلب کیا، جہاں انہیں تقریباً تین گھنٹے تک حراست میں رکھ کر سوالات کیے گئے اور ان کا تحریری بیان بھی قلم بند کیا گیا۔
یہ معاملہ رام کرشنا الیکٹرانکس نامی کمپنی سے جڑا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے بینکوں سے لیے گئے قرض کا غلط استعمال کیا اور رقم کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمپنی کے مالکان وی رگھویندر اور وی روی کمارنے غیر قانونی مالی لین دین کیے اور قرض کی رقم کا بے جا استعمال کیا۔
ای ڈی حکام کے مطابق، رام کرشنا الیکٹرانکس اور الو اروند کی کمپنیوں کے درمیان مشتبہ مالی لین دین کے شواہد ملے ہیں۔ اسی سلسلے میں الو اروند سے 2018-19 کے بینک ٹرانزیکشنز، جائیداد کی خریداری اور رام کرشنا گروپ کے مالکان سے روابط کے حوالے سے تفصیل سے سوالات کیے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ای ڈی نے الو اروند کو آئندہ ہفتے دوبارہ طلب کیا ہے تاکہ زیر تفتیش معاملات پر مزید وضاحت حاصل کی جا سکے۔ ان سے اس بات کی وضاحت بھی طلب کی گئی ہے کہ آیا ان کی کمپنیوں کو رام کرشنا الیکٹرانکس سے کوئی مالی فائدہ پہنچا اور کیا وہ رقم فراڈ کے تحت حاصل کی گئی تھی۔
یہ کیس ابتدائی طور پرسی بی آئی کے پاس تھا، مگر منی لانڈرنگ کے پہلو سے جانچ کے لیے اسے ای ڈی کے حوالے کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس وقت تک الو اروند کے خلاف کوئی براہ راست الزام نہیں لگایا گیا، تاہم ان سے حاصل ہونے والی معلومات تفتیش میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔فلمی دنیا میں ایک بااثر شخصیت سمجھے جانے والے الو اروند کا پہلی بار اتنے بڑے مالیاتی اسکینڈل سے نام جُڑنا ان کی ساکھ کے لیے بڑا جھٹکا تصور کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی کی کارروائی آئندہ دنوں مزید سخت ہو سکتی ہے اور امکان ہے کہ مزید شخصیات سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔
واضح رہےکہ الو اروند، تلگواداکار، پشتا فلم کے اداکار، الو ارجن کے والد ہیں۔ اور تلگو میگا اسٹار، چرنجیوی کے بہنوائی۔ اور آندھراپردیش کے نائب وزیراعلیٰ پون کلیان کے بہنوائی ہیں۔