اپوزیشن جماعتوں نے مہاتما گاندھی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم کا نام بدل کر وی بی، جی-جی رام جی رکھنے کے بل کی پارلیمنٹ سے منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے جمعرات کو پوری رات پارلیمنٹ کے احاطے میں دھرنا دیا۔ احتجاج 12 گھنٹے تک جاری رہا۔ وکشت بھارت گارنٹی روزگار، اجیویکا مشن (گرامین) (وی جی-جی رام جی) بل جمعرات کو اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پارلیمنٹ سے منظور کر لیا گیا۔ آدھی رات کے بعد راجیہ سبھا میں اس کی منظوری دی گئی۔ اس بل کی منظوری کےخلاف بطوراحتجاج اپوزیشن نے دہلی کی سرد رات میں دھرنا دیا۔
پارلیمنٹ کے احاطہ میں رات بھر دھرنا
دریں اثنا، موجودہ منریگا اسکیم سے مہاتما گاندھی کا نام ہٹائے جانے پر اپوزیشن پارٹیاں ناراض ہیں۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے جمعرات کی رات پارلیمنٹ کے احاطے میں 12 گھنٹے کا دھرنا دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نیا بل کسانوں اور دیہی غریبوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی روزگار گارنٹی اسکیم سے مہاتما گاندھی کا نام ہٹائے جانے کے خلاف وہ ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔
حکومت غریب مخالف، کسان مخالف
احتجاجی ارکان نے کہا کہ وہ ملک بھر میں سڑکوں پر نکلیں گے۔ راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کی ڈپٹی لیڈر ساگاریکا گھوس نے مرکزی حکومت پر VB-G RAM G بل کو بلڈوز کرنے کا الزام لگایا، کیونکہ اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کے احاطے میں 12 گھنٹے کے دھرنے پر بیٹھے تھے۔گھوش نے کہا کہ جس طرح سے مودی حکومت اس مکمل طور پر "غریب مخالف، عوام مخالف، کسان مخالف، دیہی غریبوں کے مخالف" VBGRG بل کو لایا ہے، اور MGNREGA کو ختم کر دیا ہے۔
گاندھی اور ٹیگورکی توہین
گھوس نے کہا، "یہ ہندوستان کے غریبوں کی توہین ہے، یہ مہاتما گاندھی کی توہین ہے، یہ رابندر ناتھ ٹیگور کی توہین ہے۔ صرف پانچ گھنٹے کے نوٹس کے ساتھ، یہ بل ہمیں دیا گیا، ہمیں مناسب بحث کی اجازت نہیں دی گئی،" ۔
جمہوریت کا قتل
انہوں نے کہا۔"ہمارا مطالبہ یہ تھا کہ ایک اہم بل سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے اور اپوزیشن جماعتوں کو اس کی جانچ کرنے دیں، اپوزیشن جماعتوں کو اس پر بحث کرنے دیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس پر بحث کرنے دیں، لیکن نہیں، ظلم کا مظاہرہ کرتے ہوئے، جمہوریت کا قتل کرنے کا الزام لگایا ۔
یہ کالا قانون ہے
انہوں نے کہا، مودی حکومت نے ہندوستان کے لوگوں کے خلاف، ہندوستان کے غریبوں کے خلاف، ہندوستان کے دیہی غریبوں کے خلاف یہ کالا قانون لایا ہے۔"
12 کروڑ لوگوں کی روزی روٹی پر حملہ
کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس دن کو ملک کی مزدور قوت کے لیے ایک افسوسناک دن قرار دیا اور مودی حکومت پر کسان مخالف اور غریب مخالف ہونے کا الزام لگایا۔انہوں نے الزام لگایا کہ "یہ شاید ہندوستان کے مزدوروں کے لیے سب سے افسوسناک دن ہے۔ بی جے پی حکومت نے منریگا کو منسوخ کر کے 12 کروڑ لوگوں کی روزی روٹی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ مودی حکومت کسان مخالف اور غریب مخالف ہے"۔
مجسمہ ہٹانےکےبعد اب گاندھی کا نام بھی ہٹایا
کانگریس لیڈر مکل واسنک نے کہا، "جب MGNREGA کا مسودہ تیار کیا گیا تھا، 14 ماہ تک مشاورت کی گئی تھی۔ اسے پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے پاس کیا تھا۔ اس اسکیم سے ریاستوں پر بہت زیادہ بوجھ پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں، یہ اسکیم گر جائے گی۔" ڈی ایم کے لیڈر تروچی سیوا نے کہا کہ انہوں نے مہاتما گاندھی اور امبیڈکر کے مجسمے کو پارلیمنٹ کے پچھلے حصے میں منتقل کیا، جہاں لوگ نہیں دیکھ سکتے۔
"اسی طرح انہوں نے خود مہاتما گاندھی کا نام ہٹا دیا ہے، گاندھی کے بغیر آزادی نہیں ہے، اس ملک کا مکمل عقیدہ ہے، برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بھی ہمارے پاس گاندھی کا مجسمہ ہے، لیکن یہاں ہندوستانی پارلیمنٹ میں ان کا مجسمہ کہیں چھپا ہوا ہے، اور اب جس اسکیم میں ان کا نام تھا، اس کا نام بھی ہٹا دیا گیا ہے،" ۔