Monday, October 06, 2025 | 14, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • پاکستانی طیاروں کومارگرانے کےثبوت۔ بھارتی طیاروں کومارگرانے پاکستان کےدعوے،منوہرکہانیاں: فضائیہ چیف

پاکستانی طیاروں کومارگرانے کےثبوت۔ بھارتی طیاروں کومارگرانے پاکستان کےدعوے،منوہرکہانیاں: فضائیہ چیف

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 03, 2025 IST

پاکستانی طیاروں کومارگرانے کےثبوت۔ بھارتی طیاروں کومارگرانے پاکستان کےدعوے،منوہرکہانیاں: فضائیہ چیف
بھارتی فضائیہ کے سربراہ امر پریت سنگھ نے آپریشن سندور کے حوالے سے نیا انکشاف کیا ہے۔ پاکستان نے مسلح تصادم کے دوران کئی ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے لے کر آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر تک سب نے ایسے ہی دعوے کیے ہیں۔ اب بھارتی فضائیہ کے سربراہ اے پی سنگھ نے حقیقت بتا دی ہے۔  بھارتی فضائیہ کےسربراہ  نے پاکستان کے دعوؤں کو پریوں کی کہانی قرار دیا۔ فضائیہ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے چھ سے سات پاکستانی لڑاکا طیارے مار گرائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان میں J-130 اور F-16 طیارے شامل ہو سکتے ہیں۔
 

پاکستانی فوج عوام کو گمراہ کر رہی ہے

بھارتی فضائیہ کے چیف مارشل امر پریت سنگھ کا کہنا ہے کہ آپریشن سندھ کے دوران پاکستانی F-16 اور J-17 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک امریکی ساختہ F-16 اور ایک چینی ساختہ J-17 طیارہ تباہ ہوا۔ یہ معلوم ہے کہ آپریشن سندور پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر حملے کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا۔ انہوں نے ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کے پاکستان کے الزامات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج اپنے ملک کے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے یہ پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔

پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست کی 

 فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ بے گناہوں کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کو آپریشن سندور کے ذریعے بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے خود دیکھا ہے کہ ہم نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تقریباً 300 کلومیٹر دور واقع اہداف کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ اس کے بعد پاکستان نے جنگ بندی کی تجویز پیش کی۔ امر پریت سنگھ نے ہندوستانی فضائیہ کے دفاعی نظام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 100 گھنٹے تک جاری رہنے والے بحران کے دوران ہمارے دفاعی نظام نے پاکستانی میزائلوں اور ڈرونز کو مؤثر طریقے سے روکا۔فضائیہ کے سربراہ نے وارننگ جاری کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں میں فوجی جنگ کا انداز بدلنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی جنگیں ماضی کی جنگوں کے مقابلے مختلف ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

پاکستان کے کئی ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا

اے پی سنگھ نے کہا کہ بھارت  نے  پاکستان میں کئی ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا اور حملوں میں کم از کم چار مقامات پر ریڈار، دو مقامات پر کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور دو مقامات پر رن ​​وے تباہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ تین مختلف ا سٹیشنوں سے تعلق رکھنے والے تین ہینگرز کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چار یا پانچ لڑاکا طیارے ایک سی 130 کلاس طیارے کے ساتھ تباہ ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں ایف 16 طیارے بھی شامل ہیں۔ اس کا خیال تھا کہ اس وقت انہیں برقرار رکھا گیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک پاکستانی SAM سسٹم کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لمبا حملہ کیا اور ہم نے 300 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک طیارے کو اڑا دیا۔ اے پی سنگھ نے کہا کہ F-16 اور JF17 کلاس سے تعلق رکھنے والے پانچ سسٹم تباہ ہو گئے۔

پاکستان کے الزامات مسترد، فرضی کہانیاں

فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ نے آپریشن سندور کے دوران ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کے پاکستان کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب پاکستان کے بنے ہوئے خوبصورت تانے بانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے آپریشن سندور کے دوران پاکستان میں کئی اڈوں کو تباہ کیا اور ان سے متعلق تصاویر جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے لوگوں سے تحفظ حاصل کرنے کے لیے یہ کہانیاں بُنی ہیں۔

 خوبصورت کہانیاں،انھیں خوش رہنے دو

ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کے سربراہ، ائیر چیف مارشل امر پریت سنگھ نے پاکستان کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کردیا ہے کہ اس نے آپریشن سندور کے دوران متعدد ہندوستانی جیٹ طیاروں کو مار گرایا تھا، اور ان دعووں کو بغیر کسی ثبوت کے "منوہر کہانیاں" (فرضی کہانیاں) قرار دیا تھا۔"کیا آپ نے ہمارے فضائی اڈوں پر کسی ملبے کے گرنے کی کوئی تصویر دیکھی ہے، کیا آپ نے ہمیں چھوتے ہوئے دیکھا ہے، کیا کوئی ہینگر تباہ ہوا ہے؟" انھوں  نے پوچھا،انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں بہت سے تباہ شدہ علاقوں کی تصویریں دکھائیں، لیکن انہوں نے ہمیں ایک بھی تصویر نہیں دکھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جو بات کر رہے ہیں وہ صرف خوبصورت کہانیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ان کہانیوں سے خوش رہنے دو، کیونکہ انہیں بھی ملک کے لوگوں کے سامنے اپنا چہرہ دکھانا پڑے گا، اس لیے اس میں زیادہ دکھی ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔