Friday, May 23, 2025 | 25, 1446 ذو القعدة
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • واگھہ بارڈر سے دوبارہ شروع ہوا ٹرکوں کا قافلہ، ہندوستان-افغانستان تجارت بحال

واگھہ بارڈر سے دوبارہ شروع ہوا ٹرکوں کا قافلہ، ہندوستان-افغانستان تجارت بحال

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: May 17, 2025 IST     

image
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان ہوائی سفر اور بین الاقوامی تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی تھیں۔ تاہم   بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے بعد روزمرہ زندگی معمول پر آنا شروع ہو گئی ہے اور ایک بار پھر بھارت اور افغانستان کے درمیان تجارت شروع ہو گئی ہے۔ جمعہ 16 مئی کو پاکستان میں واہگہ بارڈر پر 50 کے قریب ٹرک پھنسے ہوئے تھے، جن میں سے 6 ٹرک انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کے ذریعے اٹاری میں داخل ہوئے۔ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اور کسٹمز حکام کے مطابق یہ وہی ٹرک ہیں جو کشیدگی کے باعث پاکستانی سرحد پر پھنس گئے تھے۔ 
 
یاد رہے کہ بھارت افغانستان سے بڑی مقدار میں خشک میوہ جات اور جڑی بوٹیاں درآمد کرتا ہے۔ آج ہفتہ کو بھی 10 سے زائد بھارتی ٹرک انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اٹاری میں داخل ہوئے جنہیں دوبارہ لوڈ کر کے بھارت کی مختلف ریاستوں کو بھیجا جائے گا۔ بھارت اور افغانستان کے درمیان تجارت شروع ہونے سے دونوں ممالک کے تاجروں کے لیے راحت کی خبر ہے۔ 
 

بھارت - افغانستان کی تجارت میں تیزی:

انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد بھارت اور افغانستان کے تجارتی تعلقات میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ وزارت تجارت کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2023-24 میں افغانستان سے ہندوستان کی درآمدات ریکارڈ 642.29 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جبکہ برآمدات گھٹ کر 355.45 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ گزشتہ 16 سالوں میں سب سے کم سطح ہے۔
 
مالی سال 2020-21 میں، طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے، ہندوستان نے 825.78 ملین ڈالر کا سامان افغانستان کو برآمد کیا تھا اور 509.49 ملین ڈالر کا سامان افغانستان کو درآمد کیا تھا۔ لیکن اس کے بعد برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافہ ہوا ہے جس سے تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے۔ ہندوستان نے آخری بار 2000-01 میں افغانستان کے ساتھ تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا تھا۔ 
 

ان اشیاءوں کی مانگ:

اس سے قبل 2023-24 میں، ہندوستان نے افغانستان سے خاص طور پر زرعی مصنوعات جیسے انجیر، ہینگ، کشمش، لہسن، سیب، بادام، انار، سونف، اخروٹ اور پیاز درآمد کیں۔ صرف انجیر کی بات کریں تو ہندوستان نے 29 ہزار 123 ٹن درآمد کیا جس میں سے تقریباً پوری سپلائی افغانستان سے آئی۔تاجروں کا خیال ہے کہ کوویڈ کے بعد خشک میوہ جات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور طالبان کے دور میں تجارتی سرگرمیاں پہلے کی نسبت آسان ہو گئی ہیں۔ این ڈی ایف سی آئی کے پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق دونوں ممالک میں خشک میوہ جات کا کاروبار 15 سے 20 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھ رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔