Thursday, August 28, 2025 | 05, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • آندھراپردیش میں ایک ہی گھر کی چار بیٹوں کو ملی گورنمنٹ جاب۔ بیوہ ماں کی محنت لائی رنگ

آندھراپردیش میں ایک ہی گھر کی چار بیٹوں کو ملی گورنمنٹ جاب۔ بیوہ ماں کی محنت لائی رنگ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 25, 2025 IST     

image
 شوہر نہیں ، یعنی بیوہ خاتون۔ اور چار بیٹیاں ۔ لیکن اکلی  ماں بالکل بھی پیچھے نہیں ہٹی۔ اس نے اپنی چار بیٹیوں کو پڑھایا۔تمام تر مشکلات کے باوجود  ماں کی محنت کو دیکھ کر  بیٹیوں نے بھی محنت سے پڑھائی کی ۔ انہوں نے محنت سے تعلیم حاصل کی اور سرکاری نوکری حاصل کی۔ ماں کی خوشی کی انتہا نہ رہی کیونکہ ان چاروں کو سرکاری نوکری مل گئی۔
 
  آندھراپردیش کے چتور ضلع کے پنگنور منڈل کے ویپاماکولاپلے سے تعلق رکھنے والے ایک  سیتاپاگاری منی وینکٹپا اور گورم ما ںایک سادہ کسان خاندان سے ہیں۔ ان کی چار بیٹیاں ہیں۔ منی وینکٹپا کا 2007 میں بیماری کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔ تاہم، اس نے اپنی چار بیٹیوں کو محنت سے پڑھائی۔ ان کی تعلیم کے لیے ماں کی محنت کو دیکھ کر بچوں نے بھی محنت سے تعلیم حاصل کی۔ اپنی ڈگری مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے سرکاری ملازمتوں کے حصول کے مقصد سے مسابقتی امتحانات کی تیاری کی۔ انہوں نے سرکاری ملازمتوں کے لیے تمام مسابقتی امتحانات لکھے، چاہے وہ بینک،ٹیچر یا پولیس ہوں۔ آخرکار، انہوں نے وہ حاصل کر لیا جو وہ چاہتے تھے۔ چاروں بیٹیوں کو بھی سرکاری نوکری مل گئی۔
 
بہنوں میں سب سے بڑی وینا کماری کو 2014 میں کانسٹیبل کی نوکری ملی۔ 2016 میں دوسری بیٹی وانی کو ڈی ایس سی میں ایس جی ٹی کی نوکری مل گئی۔ گورم ما ں کو یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ دو بیٹیوں کو دو سال کے اندر سرکاری نوکری مل گئی۔ اس نے بڑی بیٹی کی شادی ایک کانسٹیبل سے اور دوسری بیٹی کی ایک ٹیچر سے شادی کی۔ 
 
بڑی  دو بہنوں سے متاثر ہو کر، باقی دو، جنہوں نے سخت تعلیم حاصل کی، کو بھی حال ہی میں سرکاری ملازمتوں کے لیے منتخب کیا گیا۔ جبکہ تیسری بیٹی ونجاکشی کو گزشتہ ماہ جاری ہونے والے پولیس ملازمت کے نتائج میں کانسٹیبل کے طور پر منتخب کیا گیا تھا، چوتھی بیٹی سریشا کو کل جاری ہونے والے میگا ڈی ایس سی کے نتائج میں بطور ایس جی ٹی منتخب کیا گیا تھا۔ ماں اپنی چار بیٹیوں کو اپنی محنت اور یقین کو دھوکہ دیئے بغیر اپنے عزائم کو حاصل کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوئی۔ گاؤں کے لوگ گورم ما ں کی بہت تعریف کرتے ہیں، جنہوں نے اپنی چار بیٹیوں اور ان کو سخت محنت سے پڑھایا۔ وہ ان چاروں کے لیے رول ماڈل ہونے کے لیے اس کی تعریف کرتے ہیں۔