اسرائیلی ڈیفنس فورس نے غزہ شہر اور خان یونس میں فضائی حملے کئے جس میں 25 افراد شہید اور 77 زخمی ہوئے۔رپورٹس کے مطابق یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ پر فضائی حملے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ امریکی ثالثی کی جنگ بندی کے باوجود اسرائیل اب تک غزہ پر 393 حملے کر چکا ہے جس میں 280 افراد شہید اور 672 زخمی ہو چکے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق تازہ ترین اسرائیلی حملہ میں فلسطین کے ایک ہی خاندان کے 5 افراد شہید ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ یہ حملہ حماس کی فائرنگ کے جواب میں کیا گیا ہے۔اسکےعلاوہ لبنان میں بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔گزشتہ یک روز میں لبنان میں اسرائیلی حملوں میں 14 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔اسرائیل نے حزب اللہ کے فوجی ٹھکانے کو نشانہ بنانےکا دعویٰ کرتے ہوئے لبنان کے شہر صور میں ایک عمارت کو مکمل تباہ کر دیا ۔اسرائیل کا کہنا ہےکہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ دوبارہ مسلح ہونےکی کوشش کر رہی ہے۔جسے روکنے کے لیے یہ حملے کیے گئے۔
گزشتہ ماہ بھی اسرائیل نے کی جنگ بندی کی خلاف ورزی:
گزشتہ ماہ سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔اسرائیل نے الزام لگایا تھا کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ تازہ ترین کشیدگی سے پہلے، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے فوج کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ میں "فوری، طاقتور حملہ" کرے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے اس بارے میں امریکا کو بھی آگاہ کیا تھا۔ ایک فوجی عہدیادر نے بتایا کہ حماس نے رفح کے علاقے میں تعینات اسرائیلی فوجیوں پر آر پی جیز اور سنائپر فائر سے فائرنگ کی۔ اس کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا کہ حماس کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور اسرائیل اس کا سخت جواب دے گا۔
اسرائیلی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فورسز پر حملہ کیا جسے انہوں نے نئی فوجی کاروائی کی بنیاد قرار دیا۔ تاہم، دونوں طرف سے مسلسل حملوں اور الزامات کے درمیان، جنگ بندی تیزی سے کمزور ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ غزہ اور لبنان کے کئی علاقوں میں عام شہریوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور تنازعات میں شدت آتی جا رہی ہے۔