اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے اسرائیل کے تازہ حملوں میں غزہ کے الشفا اسپتال کے قریب حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں 19 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔ صیہونی فوج نے تازہ حملوں میں غزہ کے100سے فلسطینی شہید کر دیے، 385 فلسطینی زخمی ہو گئے۔ حملے میں مسجد شہید اور رہائشی عمارتیں تباہ کر دیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ال اہلی اسپتال کے قریب بھی بمباری کی جہاں 4 فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ شہر میں بمباری سے مسجد سمیت متعدد رہائشی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 65 ہزار سے زائد ہو گئی۔
غذائی قلت سے4افراد زندگی کی جنگ ہار گئے
اس کے علاوہ مزید چار افراد غذائی قلت کے باعث جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد اگست کے آخر میں اقوامِ متحدہ کی حمایت یافتہ ادارے کی جانب سے غزہ شہر میں قحط کا اعلان کیے جانے کے بعد سے غذائی قلت سے ہونے والی اموات کی کل تعداد 154 ہو گئی ہے۔
شدید بمباری سے یرغمالیوں کوخطرہ
العربیہ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر پر زمینی حملے کے دوسرے دن حماس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ القسام بریگیڈز نے اسرائیلی یرغمالیوں کو شہر کے مختلف مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔حماس کے مطابق اسرائیلی یرغمالیوں کی یہ نقل و حرکت ان کو زخمی ہونے سے بچانے کے لیے کی گئی ہے، کیوں کہ اسرائیل کی شدید بم باری کے سبب یرغمالیوں کی زندگی کو خطرہ ہے، اور ان کی زندگی پر غیر یقینی حالات چھائے ہوئے ہیں۔
یرغمالیوں کو قربان کرنے نیتن یاہو پر الزام
اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں کے فورم نے کل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر الزام لگایا ہے کہ انھوں نے سیاسی وجوہ پر یرغمالیوں کو قربان کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اور فوج اور سیکیورٹی اداروں کے رہنماؤں کی رائے کو نظر انداز کیا۔
حماس کو سخت کاروائی کا انتباہ
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے یرغمالیوں کو نقصان پہنچانے پر حماس کو سخت کاروائی کاانتباہ دیا ہے۔ انھوں نے کہا اگر کسی بھی یرغمالی کے سر کے بال کو بھی نقصان پہنچا، توانھیں ان کی موت تک زیادہ شدت کے ساتھ نشانہ بنائیں گے، اور ان کا خاتمہ ان کی سوچ سے بھی زیادہ خطرناک ہوگا۔نیتن یاہو نے کہا حماس اگر یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے تو وہ بھاری قیمت ادا کرے گی۔
غمالیوں کی زندگی کو اوّلین ترجیح
ادھر اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کہ اسرائیلی فورسز یرغمالیوں کی زندگی کو اوّلین ترجیح دے رہی ہیں اور شہر میں فیصلہ کن مگر احتیاط کے ساتھ پیش رفت کر رہی ہیں۔
اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت
دوسری جانب چین اور سعودی عرب نے اسرائیلی فوجی آپریشن کی سخت مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ، کینیڈا، فرانس اور آئرلینڈ نے بھی ان حملوں کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی اور مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔ادھر یورپی کمیشن میں اسرائیل پر پابندیوں کی تجاویز پیش کی گئیں، تاہم کچھ یورپی ممالک کی مخالفت کے باعث ان کی منظوری کا امکان کم ہے۔
اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکال دینا چاہیے،صدر آئرلینڈ
آئرلینڈ کے صدر مائیکل ہیگنز نے تجویز دی ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے ہتھیار فراہم کرتے ہیں، انہیں اقوامِ متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔ بیان اس وقت سامنے آیا ہے، جب اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے کمیشن کردہ آزاد ماہرین کی ایک ٹیم نے نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
رپورٹ کے اعلان کے فوراً بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مائیکل ہیگنز نے کہا کہ ’میرا خیال ہے یہ ایک نہایت اہم دستاویز ہے اور ظاہر ہے کہ اس ورکنگ گروپ کے چیئر وہی شخصیت ہیں جو روانڈا پر ورکنگ گروپ کے چیئر تھے، اور اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ نسل کشی کے حوالے سے چار بنیادی اقدامات پورے ہو رہے ہیں، جو 1948 کنونشن میں بتائے گئے ہیں۔