ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان چیف منسٹر نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو لیڈر اور وزیر اشوک چودھری نے بڑا بیان دیا ہے۔ پٹنہ میں صحافیوں سے بات کر تے ہوئے اشوک چوہدری نے کہا کہ آنے والی نسل کے لیے پاکستان کا علاج ضروری ہے۔ یہ علاج وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہی ممکن ہے۔
اگرچہ پہلے اشوک چودھری نے بھارتی فوج کی کارروائی کے بارے میں کچھ کہنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ان مسائل پر کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ یہ سیکیورٹی سے متعلق مسئلہ ہے۔ وزیر خارجہ اور وزیر دفاع اس بارے میں درست معلومات دے سکتے ہیں۔
اب وقت آگیا ہے کہ انہیں سبق سکھایا جائے:
اشوک چودھری نے کہا کہ جب وہ ہمارے علاقے میں آکر دہشت پھیلاتے ہیں تو اب انہیں سبق سکھانے کا وقت ہے، اگر زخم کو زیادہ دیر تک پالا جائے تو یہ کینسر کا باعث بنتا ہے۔ ایم پی سداما پرساد کے ایک شہری کی موت پر سوال اٹھانے پر اشوک چودھری نے کہا کہ جب فوج مر سکتی ہے تو ہم کیوں نہیں؟ جب ہماری فوج ملک کی حفاظت کے لیے مر سکتی ہے تو عام لوگ کیوں نہیں... ہم کیوں نہیں؟ سداما پرساد کو بھی مرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
اشوک چودھری نے کہا کہ ہمارے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے والے نہتے لوگوں پر حملے کرنے اور دہشت گردی کو پناہ دینے والے کو بھارت کب تک خاموش دیکھتا رہے گا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی طرف سے سرحدی علاقے کے معائنہ پر وزیر اشوک چودھری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو ان تمام ممالک کا دورہ کرنا چاہئے جن کے ساتھ ہماری ریاست کی سرحد مشترک ہے۔ حساس معاملات کو دیکھا جائے اور سیکیورٹی کو بریف کیا جائے۔