Sunday, November 09, 2025 | 18, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں و کشمیر پولیس کے انسداد ملی ٹینسی کاروائیاں، کئی اضلاع میں چھاپے، دو ایس پی اوز، برطرف

جموں و کشمیر پولیس کے انسداد ملی ٹینسی کاروائیاں، کئی اضلاع میں چھاپے، دو ایس پی اوز، برطرف

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 09, 2025 IST

  جموں و کشمیر  پولیس کے انسداد ملی ٹینسی  کاروائیاں، کئی اضلاع میں چھاپے، دو ایس پی اوز، برطرف
جموں وکشمیر پولیس کے کاؤنٹر انٹیلی جنس ونگ نے اتوار کو کشمیر کے پانچ اضلاع میں ملک دشمن عناصر کے ذریعہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے سلسلے میں چھاپے مارے جو امن عامہ کو خراب کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔عہدیداروں نے بتایا کہ کاؤنٹر انٹیلی جنس کشمیر (سی آئی کے) نے سوشل میڈیا کے غلط استعمال اور امن عامہ کے لئے متضاد سمجھی جانے والی آن لائن سرگرمیوں کی تحقیقات کے سلسلے میں پانچ اضلاع میں مربوط چھاپے مارے۔
 
 اتوارکے دن ملی ٹینسی کےخلاف مہم میں توسیع کی گئی۔ جموں خطے کےمتعدد اضلاع میں ایک منظم اور بڑے پیمانے پرکاروائیاں شروع کیں۔ ان کاروائیوں کا ہدف پاکستان میں سرگرم مقامی ملی تینٹوں کےاہل خانہ ، سہولت کاروں اور مشتبہ روابط رکھنے والے افراد کو بنایاجارہاہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کاروائیوں کےدوران پاکستان میں سرگرم جموں  و کشمیر کے ملی ٹینٹوں کےرشتہ داروں اور ان کے مبینہ معاونین کے گھروں کی تلاشی لی گئی تاکہ کسی بھی غیر قانونی یا ملک دشمن سرگرمی کی نشاندہی کی جاسکے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہےکہ وہ مشتبہ نقل و حکرت یا افراد کےبارے میں اطلاع دیں ان کی شناخت کو راز میں رکھا جائےگا۔
 
ایک اہلکار نے بتایا کہ پلوامہ، شوپیاں، سری نگر، بارہمولہ اور کولگام اضلاع میں بیک وقت تلاشی لی گئی۔نفرت انگیز اور ملک مخالف مواد پھیلانے کے لیے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے والے افراد کے بارے میں مصدقہ اطلاعات کے بعد اتوار کی صبح آپریشن شروع کیا گیا۔ مقامی پولیس کی مدد سے CIK ٹیموں نے فرانزک تجزیہ کے لیے موبائل فونز، لیپ ٹاپس اور سٹوریج کے آلات سمیت متعدد ڈیجیٹل ڈیوائسز کو قبضے میں لیا۔ یہ چھاپے متعدد رہائشی احاطے میں مارے گئے، حکام نے بتایا کہ مشتبہ نیٹ ورکس کے ساتھ منسلک نیٹ ورک کا استعمال کیا گیا۔
 
حکام نے مزید کہا کہ کریک ڈاؤن کا مقصد ایسےعناصرکی نشاندہی کرنا اور ان پر روک لگانا ہے جو سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے فرقہ وارانہ تفریق کو ہوا دینے، عسکریت پسندی کو بڑھاوا دینے یا افراد کو دھمکی دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔"کچھ مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے، جبکہ دیگر ڈیجیٹل شواہد کی تصدیق کے لیے زیر التوا نگرانی میں ہیں۔ آپریشن جاری ہے، اور ابتدائی چھاپوں کے دوران جمع ہونے والے شواہد کی بنیاد پر مزید تلاشیاں کی جا سکتی ہیں،" ۔
 
جموں وکشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں، ان کے اوور گراؤنڈ کارکنوں اور ہمدردوں کو نشانہ بناتے ہوئے جارحانہ انسداد دہشت گردی آپریشنز کر رہی ہیں۔سوشل میڈیا کا غلط استعمال جموں و کشمیر میں امن اور استحکام کے مخالف عناصر کے ذریعہ استعمال ہونے والا ایک بڑا ذریعہ رہا ہے۔ ملک دشمن اور دہشت گردی کے حامی پروپیگنڈے کو پھیلانے کے علاوہ، دہشت گرد تنظیموں اور ان کے OGWs کی طرف سے سوشل میڈیا کا استعمال سیاست دانوں، پولیس اہلکاروں اور انٹیلی جنس ٹارگٹ کرنے والوں کو دھمکی دینے کے لیے کیا جاتا ہے تاکہ یونین ٹیریٹری میں ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کی نشاندہی کی جا سکے۔
 
منشیات کی اسمگلنگ اورحوالا منی ریکیٹ بھی سیکورٹی فورسز کے ریڈار پر ہیں، کیونکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان غیر قانونی کارروائیوں سے حاصل ہونے والی رقوم آخر کار جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

 ملی ٹینٹوں سےمبینہ روابط کےالزم میں 2 ایس پی او،برطرف

 جموں و کشمیرکےضلع کٹھوعہ میں  2 اسپیشل پولیس آفیسرز ایس پی اوز کو ملی ٹینٹوں سے مبینہ روابط کےالزام میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ حکام  کے مطابق  برطرف کے لئے ایس پی اوز کی شناخت عبد الطیف اور  عباس کےطور پر ہوئی  ہے۔ انھیں اس سے پہلےملی ٹینسی سرگرمیوں میں ملوث  ہونے  کےالزم میں گرفتار کی ا گیا تھا۔ ضلع کٹھوعہ کی سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مجیتا شرما نے دونوں ایس پی اوز کو فوری طور پر ملازمت سےبرطرفی کے احکامات جاری کئے۔