Sunday, November 09, 2025 | 18, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار میں تھم گئی انتخابی مہم،11 نومبرکو 122 سیٹوں پر پولنگ

بہار میں تھم گئی انتخابی مہم،11 نومبرکو 122 سیٹوں پر پولنگ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 09, 2025 IST

 بہار میں تھم گئی انتخابی مہم،11 نومبرکو 122 سیٹوں پر پولنگ
بہار اسمبلی انتخابات 2025 اپنے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، دوسرے اور آخری مرحلے کی مہم اتوار کی  شام  اختتام کو پہنچی۔ ہفتوں کی شدید سیاسی سرگرمیوں کے بعد، پارٹیاں اب اپنی توجہ 11 نومبر کو پولنگ کے دن پر مرکوز کریں گی۔

دوسرے مرحلے پولنگ 11 نومبر کو 

 
11 نومبر کو 20 اضلاع کے ووٹر ریاست میں اگلی حکومت کا تعین کریں گے۔دوسرا مرحلہ پہلے سے کافی بڑا ہے جس میں 122 اسمبلی حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق  جملہ  1,302 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ جن میں 1,165 مرد، 136 خواتین اور ایک تیسری جنس کا امیدوار شامل ہے۔ اس مرحلے میں 37 ملین سے زیادہ ووٹرز اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، جن میں 19.5 ملین مرد اور 17.4 ملین خواتین شامل ہیں۔

 اسٹارپرچارک

11 نومبر کو ہونے والے بہار ودھان سبھا الیکشن کے دوسرے مرحلے کی مہم  کے آخری دن، قومی اور ریاستی لیڈروں نے آخری لمحوں میں  جم  کر مہم چلائی۔ اور ووٹرز کو راغب کرنے کی  کوشش کی۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی، اے آئی ایم آئی ایم کے سپریمو اسد الدین اویسی سمیت کئی بڑے لیڈر ز نے عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔ جہاں کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم مسلم ووٹروں کو راغب کرنے میں مصروف ہیں، وہیں بی جے پی ہندو ووٹروں کو متحرک کرنے میں مصروف ہے۔

 قومی قادئدین کی مہم

 اس مہم میں وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزرا، امت شاہ، راجناتھ سنگھ، بی جےپی زیرقیادت سی ایم ، نتیش کمار، اور این ڈی اے، کےلیڈروں نے انتخابی مہم میں جم کر حصہ لیا۔ عوام کے کئی وعدے کئے۔ اور ساتھ ہی مخالفین پر خوب تنقید کی۔ اسی طرح  مہا گٹھ بندھن کے لیڈر، راہل گاندھی، پرنیکا وڈرا، تیجسوی  یادو، اور دیگر نے بہار کے عوام کو اپنا پیغام دیا۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی، اکھیلیش یادو، اور دیگر نے انتخابی مہم  میں حصہ لیا۔  

  کیا مجلس بنے گی بہارمیں تیسری طاقت 

ادھرآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے سیما آنچل میں کئی امیدوار انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اور ساتھ ہی مقامی  پارٹیوں سے اتحاد کیا ہے۔ ایم آئی ایم ، کے صدر اسد الدین اویسی نے بہار میں پارٹی اور ان کے اتحادی پارٹیوں کےامیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلائی۔  مجلس کے تلنگانہ اور مہاراشٹر کےعلاوہ دیگر علاقوں کےعوامی نمائندے بھی بہار میں  پارٹی امیدواروں کےلئے کام کیا ۔اسی دوران پرشانت کشور کی پارٹی، پی کے،عام آدمی پارٹی اور دیگر پارٹیوں نے بھی انتخابی مہم  کےدوران عوام سے روبرو ہوئے۔

 این ڈی اے،مہا گٹھ بندھن اور ایم آئی ایم 

دو اہم اتحاد، حکمراں این ڈی اے، جس کی قیادت بی جے پی اور جے ڈی (یو) کر رہے ہیں، اور مہاگٹھ بندھن، جس کی قیادت آر جے ڈی اور کانگریس کر رہے ہیں، ووٹروں سے اپنی آخری اپیلیں کیں ، کئی وعدے  کرنے اپنی  جانب راغب کرنے کی کوشش کی ۔بی جے پی نے اعلیٰ ٹرن آؤٹ کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے طرز حکمرانی پر اعتماد کے ثبوت کے طور پر سراہا۔ ادھر  ریاست میں تیسرے اتحاد کےساتھ اویسی  بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ اویسی کی پارٹی کےاتحاد نے تقریبا ًسوسیٹوں پر اپنے امیدوار اتارنے کا دعویٰ  کیا ہے۔ 

پہلے مرحلے کی ریکارڈ پولنگ

6 نومبر کو پہلے مرحلے میں 64.6 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا، جس میں بیگوسرائے میں سب سے زیادہ 67.32 فیصد ریکارڈ کیا گیا، جب کہ شام 5 بجے تک شیخ پورہ میں سب سے کم 52.36 فیصد ریکارڈ کیا گیا، الیکشن کمیشن نے ٹرن آؤٹ کو حوصلہ افزا قرار دیا، جو رائے دہندگان میں مضبوط عوامی عمل کی عکاسی کرتا ہے۔

11نومبر کو پولنگ 14 نومبر کو نتائج 

انتخابی مہم اتوار کو  ختم ہونے کے بعد، اب سب کی نظریں 11 نومبر پر لگی ہوئی ہیں، جب بہار کے ووٹر 122 حلقوں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ نتائج کا اعلان 14 نومبر کو کیا جائے گا۔ بہار میں جملہ اسمبلی سیٹوں کی  تعداد243 ہے اور حکومت سازی کیلئے جادوئی عدد122 ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کے عوام کس کے حق میں فیصلہ دیتےہیں۔ اور کون بہار کا اگلا سی ایم ہوگا۔