جموں و کشمیر میں بنائے گئے دنیا کے بلند ترین ریلوے پل، چناب ریلوے برج کا تین دنوں میں افتتاح ہونے جا رہا ہے۔ یہ ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریلوے لنک (USBRL) پروجیکٹ کا ایک اہم حصہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 6 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی USBRL پروجیکٹ کا افتتاح کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کٹرہ سے سری نگر کے لیے دو وندے بھارت اسپیشل ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھائی جائے گی۔ اس کے علاوہ چناب پل اور انجی کھڈ پل کا بھی افتتاح کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کیا کہا؟
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کیا کہا؟
بتا دیں کہ مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے چناب ریل پل کا ایک ویڈیو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے۔ اپنی ویڈیو میں انہوں نے بتایا ہے کہ 6 جون کو اس پل سے کشمیر کے لیے ٹرینیں چلنا شروع ہو جائیں گی۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا، تاریخ بننے والی ہے، صرف 3 دن باقی ہیں! دنیا کا بلند ترین ریلوے پل، عظیم چناب پل، جموں و کشمیر میں تیار ہے۔ ڈاکٹر سنگھ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی 6 جون 2025 کو اس بڑے چناب پل کا افتتاح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پل 'نئے ہندوستان' کی طاقت اور وژن کی قابل فخر علامت ہے۔
History in the making… Just 3 days to go!
— Dr Jitendra Singh (@DrJitendraSingh) June 3, 2025
The mighty #ChenabBridge, the world’s highest railway bridge, stands tall in #JammuandKashmir.
Part of the Udhampur-Srinagar-Baramulla Railway Link (USBRL). Built to withstand nature’s toughest tests.
PM Sh @narendramodi to… pic.twitter.com/EQnC0m1per
ایفل ٹاور سے اونچا:
جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں دریائے چناب پر بنایا گیا دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل، چناب برج بھارتی انجینئرنگ کی مہارت اور ٹیکنالوجی کی شاندار مثال ہے۔ 359 میٹر کی بلندی پر واقع آرچ ٹیکنالوجی پر مبنی یہ پل ایفل ٹاور سے تقریباً 35 میٹر بلند ہے اور اپنی خوبصورتی میں بھی بے مثال ہے۔
ایک دہائی سے زیادہ کا سفر:
1486 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے اس پل کی تعمیر کو اس وقت کی اٹل بہاری واجپائی حکومت نے 2003 میں منظوری دی تھی۔اگرچہ اس کی تعمیر میں 22 سال کا طویل عرصہ لگا لیکن اب اس کے مکمل ہونے سے وادی کشمیر براہ راست ملک کے باقی حصوں سے ریل کے ذریعے جڑ جائے گی۔
کیا ہے خاص؟
اس 1315 میٹر لمبے پل کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس کی تعمیر کے دوران نہ تو دریا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے اور نہ ہی اس میں کوئی ستون کھڑا کیا گیا ہے۔ دریا کے دونوں کناروں پر آرک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اسٹیل اور کنکریٹ سے بنے اس پل میں 29 ہزار میٹرک ٹن اسٹیل استعمال کیا گیا ہے۔ اس میں 17 اسپین بنائے گئے ہیں اور چھ لاکھ سے زائد بولٹ لگائے گئے ہیں۔چناب ریلوے پل کی متوقع سفر کا دورانیہ تقریباً 125 سال ہے۔ اسے مضبوط طوفانوں، زلزلوں اور یہاں تک کہ 30 کلو گرام دھماکہ خیز مواد کو برداشت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس پل پر ٹرینیں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکیں گی۔