Wednesday, March 12, 2025 | 12, 1446 رمضان
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں وکشمیر بجٹ 2025: وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کے بجٹ میں کس کوکیا ملا؟

جموں وکشمیر بجٹ 2025: وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کے بجٹ میں کس کوکیا ملا؟

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mirza Ghani Baig | Last Updated: Mar 07, 2025 IST     

image
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو ریاست کا بجٹ پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ خطہ دیرپا امن کی راہ پر گامزن ہے۔گزشتہ سات سالوں میں منتخب حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا یہ پہلا بجٹ ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ریاست کی جی ایس ٹی کی تعمیل میں اضافہ ہوا ہے۔عمر عبداللہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بجٹ کا فوکس نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، علاقائی تفاوتوں کو دور کرنے اور ریاست کی بحالی کے لیے کوشاں رہنا  ہے بجٹ میں 2.88 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کے مقصد سے  زراعت کے لیے 815 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ریاست دو فصلوں کے طرز کو فروغ دے گی اور باغبانی کو پھیلانے پر توجہ دے گی۔ حکومت اون کی پروسیسنگ کو فروغ دینے اور چمڑے کی رنگت کی صنعت کو فروغ دینے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے، جس سے مقامی معیشت میں مدد کی توقع ہے۔
 
وزیر  اعلیٰ عمر عبداللہ نے امن کی طرف ریاست کے جاری سفر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر دہائیوں کی بدامنی کے بعد اب دیرپا امن کی راہ پر گامزن ہے۔سیاحت ایک اور اہم توجہ ہے، جس میں حکومت نے 2024 میں 2.36 کروڑ سیاحوں کی تعداد کا تخمینہ لگایا ہے۔ کشمیر میراتھن جیسے ایونٹس، جس میں 1,800 عالمی شرکاء کی میزبانی کی گئی، اور شیو کھوری اور دودھ پتھری جیسے مقامات کی بڑھتی ہوئی مقبولیت، ریاست میں سیاحوں کی آمد کا باعث بنی۔بجٹ میں سیاحت کی ترقی کے لیے 390کروڑ روپے مختص  کئے گئے جس میں ہوم اسٹے کو بڑھانے، آبی کھیلوں کو فروغ دینے اور سونمرگ کو سرمائی کھیلوں کے مقام کے طور پر ترقی دینے کے منصوبے شامل  ہیں  ہیں۔ جموں  کے  سِدھرا میں ایک نیا واٹر پارک نظر بنایا جائے  گا  جب کہ باشولی کو ایڈونچر  ڈسٹنیشن  کے طور  پر ترقی دی جائے گی ۔ وزیر اعلی عمر عبداللہ نے  وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے  جموں و کشمیر میں AAY خاندانوں کے لیے 200 یونٹ مفت بجلی دینے کا اعلان کیا۔ اور  سرکاری بسوں میں خواتین کے لئے مفت سفر کا بھی اعلان کیا ۔ 
 

 
وزیر اعلی نے فلاحی اقدامات میں شفافیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ حکومت کی  توجہ  زراعت، سیاحت اور مقامی صنعتوں جیسے شعبوں کو بااختیار بنانے پر مرکوز ہے۔اس کے علاوہ  حکومت ایک نئی فلم پالیسی کو فعال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کا مقصد جے کے کو فلم پروڈکشن اور ایکو ٹورزم کے لیے ایک اہم مقام بنانا ہے۔ ریاست  میں مقامی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے 500 نئے پنچایت گھروں کی تعمیر پر بھی توجہ دی جائے گا بجٹ میں 5,000 کروڑ روپے کے گرانٹس کے لیے بھی پرووِژن شامل  ہے ، جس کا مقصد خطے کی ترقی کو بڑھانا ہے۔بجٹ میں صنعت پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔
 
اس کے علاوہ ، پشمینہ اور دیگر مقامی مصنوعات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں مزید سات مصنوعات کو جی آئی ۔۔ٹیگنگ حاصل کرنے کے لیے تیار کیا جائے گا۔صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں، بجٹ میں دو نئے ایمس اداروں اور دس پوری طرح سے لیس نرسنگ کالجوں کے لیے انتظامات شامل ہیں۔صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھانے کے مقصد سے، عمر عبداللہ نے ریاست بھر میں ٹیلی میڈیسن خدمات کو مربوط کرنے کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ تمام شہریوں کے لیے 5 لاکھ روپے کے ہیلتھ انشورنس کوریج کا اعلان کیا۔طبی انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کے لیے تین نئی کیتھ لیبز قائم کی جائیں گی، تمام سرکاری اسپتالوں میں ایم آر آئی مشینیں لگائی جائیں گی، اور ڈائیلاسز کی خدمات کو تمام ضلعی اسپتالوں تک بڑھایا جائے گا۔عمر عبداللہ نے ریاست کی ترقی میں مسلسل حمایت اور تعاون کے لیے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا