Friday, December 26, 2025 | 06, 1447 رجب
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں وکشمیر میں مسافرکرایوں میں 18 فیصد اضافہ: عوام میں غصہ اور تشویش،سیاسی حلقوں کا سخت ردعمل

جموں وکشمیر میں مسافرکرایوں میں 18 فیصد اضافہ: عوام میں غصہ اور تشویش،سیاسی حلقوں کا سخت ردعمل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 26, 2025 IST

 جموں وکشمیر میں مسافرکرایوں میں 18 فیصد اضافہ: عوام میں غصہ اور تشویش،سیاسی حلقوں کا سخت ردعمل
جموں و کشمیر میں یکم جنوری سے مسافر کرایوں میں 18 فیصد اضافے کا فیصلہ عوامی سطح پر غصے اور تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے اس فیصلے کے اعلان کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے، خاص طور پر وہ شہری جو پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ یہ اضافہ حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کے بعد کیا گیا، جہاں کئی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔

ٹرانسپورٹرز کے مطالبات اور حکومت کا ردعمل

ٹرانسپورٹرز نے گزشتہ چند ماہ سے کئی مسائل اٹھائے تھے، جن میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ، روڈ ٹیکس کی شرحوں میں اضافہ اور دیگر آپریشنل اخراجات شامل تھے۔ ان مطالبات کو حکومت نے سنجیدگی سے لیا، جس کے بعد وزیر ٹرانسپورٹ ستیش شرما نے ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کو ختم کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ حکومت کی طرف سے بنائی گئی فیر ریویژن کمیٹی نے اس مسئلے پر غور کیا اور مختلف عوامل جیسے اسپیئر پارٹس کی قیمتوں میں اضافہ، ایندھن کے اخراجات، ٹیکس، دیکھ بھال کے اخراجات اور دیگر آپریشنل ان پٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے کرایوں میں 18 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا۔

عوامی ردعمل اور غصہ

کرایوں میں اضافے کا یہ فیصلہ عام شہریوں کے لیے ایک نیا بوجھ ثابت ہو رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے پہلے ہی عوام کی زندگی کو مشکل بنا رکھا ہے، اور اب کرایوں میں اضافہ غریب عوام پر اضافی مالی بوجھ ڈالے گا۔ کئی شہریوں نے حکومت کے اس فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ اس فیصلے سے ان کی روزمرہ کی زندگی اور بھی مشکل ہو جائے گی۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس فیصلے پر دوبارہ غور کرنا چاہیے اور عوامی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے ایک مناسب حل نکالنا چاہیے۔

سیاسی حلقوں کا ردعمل

سیاسی حلقوں میں بھی اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان تنویر صادق نے اس فیصلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر ابھی غور کیا جا رہا ہے تاہم پارٹی کا موقف ہے کہ حکومت کو ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس کا اثر غریب عوام پر پڑے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد میں فیصلہ کیا جانا چاہیے، اور حکومت کو عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے نہ کہ ان کے لیے نئے مسائل پیدا کرنے کی۔

ٹرانسپورٹرز کے اضافی مطالبات

آل جے اینڈ کے ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین شبیر احمد مٹ نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے باقی مطالبات بھی پورے کیے جائیں، خاص طور پر ٹرانسپورٹرز کو کیے گئے کام کے بدلے کی ادائیگیاں جلد کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہماری گاڑیاں جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات اور امرناتھ یاترا کی ڈیوٹی کے لیے استعمال کی گئیں، لیکن ادائیگیاں ابھی تک باقی ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام بقایا ادائیگیاں جاری کی جائیں کیونکہ ہم پہلے ہی مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔"

مستقبل میں مزید اقدامات کی ضرورت

اس فیصلے کے بعد اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ حکومت عوامی تشویش کو کس طرح دور کرتی ہے اور کیا مزید اقدامات کیے جاتے ہیں تاکہ عام آدمی پر یہ اضافی بوجھ کم کیا جا سکے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت ایسے فیصلے کرے جو ان کی روزمرہ زندگی کو آسان بنائیں، نہ کہ ان پر اضافی بوجھ ڈالیں۔ اس وقت حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ عوامی مفاد کو نظر میں رکھتے ہوئے ایک متوازن فیصلہ کرے تاکہ کسی بھی طبقے کو نقصان نہ پہنچے۔

 نئے سال پر مالی بوجھ

کرایوں میں اضافے کا یہ فیصلہ جموں و کشمیر کے عوام، خاص طور پر غریب طبقے کے لیے نیا چیلنج بن چکا ہے۔ حکومت اور سیاسی حلقے اب اس بات پر غور کریں گے کہ اس اضافے کے اثرات کو کم کیسے کیا جائے، تاکہ عوامی مسائل کا حل نکالا جا سکے اور ایک متوازن اقتصادی ماحول قائم کیا جا سکے۔