Friday, December 26, 2025 | 06, 1447 رجب
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • کبوترکودانہ ڈالنے والوں کی خیرنہیں۔ دانہ ڈالنے پر لگے گا جرمانہ

کبوترکودانہ ڈالنے والوں کی خیرنہیں۔ دانہ ڈالنے پر لگے گا جرمانہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 26, 2025 IST

 کبوترکودانہ ڈالنے والوں کی خیرنہیں۔ دانہ ڈالنے پر لگے گا جرمانہ
 کبوتروں کودانہ ڈالنے پرہوگا جرمانہ۔ جی ہاں ممبئی کی مقامی عدالت نے کبوتروں کوعوامی مقامات  پر دانہ ڈالنے پر ممبئی کے ایک تاجر کو 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت نے تبصرہ کیا کہ  یہ عمل  خطرناک بیماریاں پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔ میونسپلٹی نے ممبئی شہر کے کئی علاقوں میں کبوتروں کو دانہ  ڈالنے پر پابندی لگا دی ہے۔ میونسپلٹی نے یہ کہتے ہوئے فیصلہ لیا کہ کبوتروں کو دانہ کھلانا ایک پریشانی بن گیا ہے اور یہ صحت کے لیے خطرہ ہے۔ تاہم، دادر کے ایک 52 سالہ شخص نتن سیٹھ نے یکم اگست کو کبوتروں کو دانہ  کھلایا۔ اس کیس کا فیصلہ 22 دسمبر کو سنایا گیا۔

کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر جرمانہ 

ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ وی یو میسل نے اسے قصوروار پایا۔ تاہم اس کے معافی مانگنے کے بعد عدالت نے ان پر 5000 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ عدالت نے کہا کہ پرندوں کو سرعام دانہ  کھلانا انسانوں کے لیے خطرناک ہو گیا ہے۔ مجسٹریٹ نے کہا کہ اس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 223 کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 271 کے تحت اس طرح کے برتاؤ کرنے پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جس سے بیماری پھیلنے کا خدشہ ہے۔

 دانہ ڈالنا بیماریوں کے انفیکشن کا سبب!

ممبئی کے مکینوں اور شہری حکام کے درمیان کبوتروں کو دانہ دالنے کے تنازعہ عدالت کےمداخلت کےبعد اختتام کو پہنچا۔ ایک عدالت نے ایک تاجر کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے عوامی جگہ پر کبوتروں کو  دانہ دالنے پر 5000 روپے جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ممبئی کی عدالت نے حکم نامے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ عمل "زندگی کے لیے خطرناک بیماریوں کے انفیکشن پھیلانے کا امکان ہے۔"یہ حکم برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے عوامی پریشانیوں اور لوگوں کو صحت کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے شہر کے بیشتر حصوں میں کبوتروں کو کھانا کھلانے پرپابندی عائد کیے جانے کے مہینوں بعد آیا ہے۔

 الزامات کا اعتراف اور نرمی کی درخواست

ذرائع  کےمطابق  دادر کے رہائشی نتن شیٹھ (52) کو 1 اگست کو شہر کے ماہم علاقے میں اب بند 'کبوتر خانہ' (کبوتروں کو کھانا کھلانے کے اسٹیشن) پر کبوتروں کو اناج پیش کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ وی یو میسل (باندرا) نے 22 دسمبر کو شیٹھ کو مجرم قرار دیا جب اس نے رضاکارانہ طور پر الزامات کا اعتراف کیا اور نرمی کی درخواست کی۔ان کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے نتن شیٹھ کو 5000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ مجسٹریٹ نے حکم جاری کرتے ہوئے ان پر انسانی زندگی، صحت یا حفاظت کو خطرے میں ڈالنے اور بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 223 (b) کے تحت حکومتی حکم کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی عائد کیا ۔ملزم پر بی این ایس سیکشن 271 کے تحت ایک لاپرواہی سے کام کرنے کا الزام بھی لگایا گیا تھا جس سے جان کے لیے خطرناک بیماری کا انفیکشن پھیل سکتا تھا۔ 

بمبئی ہائی کورٹ نے پابندی لگا دی تھی

اگست کے اوائل میں، بمبئی ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ یہ مسئلہ صحت عامہ اور بڑے پیمانے پر ہر عمر کے لوگوں کے لیے سنگین اور ممکنہ صحت کے خطرے سے متعلق ہے۔عدالت نے پہلے بی ایم سی کو میٹروپولیس میں کسی بھی پرانے ورثے کے کبوترخانوں کو منہدم کرنے سے روک دیا تھا لیکن  ذرائع کے مطابق پرندوں کو کھانا کھلانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ممبئی کے دادر علاقے میں ایک 'کبوترخانہ' (کبوتروں کو کھانے کی جگہ) سے مشتعل افراد نے ترپال کا احاطہ ہٹانے کے چند دن بعد، شہر کے شہری ادارے نے اسے دوبارہ پلاسٹک کی چادروں سے ڈھانپ دیا۔

کوئی مذہبی زاویہ نہیں

مہاراشٹر کے وزیر منگل پربھات لودھا نے بعد میں دعویٰ کیا کہ کبوتر خانے کے مشہور مقام پر ہونے والے احتجاج میں جین برادری کے ارکان کا کوئی کردار نہیں تھا۔ وزیر نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ کبوتر خانہ کے معاملے میں کوئی مذہبی زاویہ نہیں ہے۔تاہم، بی ایم سی نے اتوار کو دوبارہ 'کبوتر خانہ' کو پلاسٹک کی چادروں سے ڈھانپ دیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ شہری اتھارٹی نے دادر اسٹیشن کے مغرب کی طرف واقع کبوتر کے کھانے کے علاقے پر چاندی کے رنگ کی پلاسٹک کی چادریں ڈالنے سے پہلے موقع پر خراب شدہ بانس کی چادر کی مرمت کی۔کسی بھی امن و امان کے مسائل سے بچنے اور لوگوں کو پرندوں کو کھانا کھلانے سے روکنے کے لیے اگست میں کچھ دنوں کے لیے اس مقام پر سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی تھی۔