Saturday, December 20, 2025 | 29, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • کشمیربھارت کا ایڈونچرکیپیٹل۔ اجیت بجاج

کشمیربھارت کا ایڈونچرکیپیٹل۔ اجیت بجاج

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 19, 2025 IST

  کشمیربھارت کا ایڈونچرکیپیٹل۔ اجیت بجاج
ایڈونچر ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (ATOAI) کے صدر اجیت بجاج نے جمعہ کو کہا کہ ایسوسی ایشن مقامی اسٹیک ہولڈرز اور حکومت کے ساتھ مل کر اس خطے کو عالمی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے کام کرے گی۔ATOAI کے 17ویں سالانہ کنونشن کے اختتام کے بعد سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران  بجاج نے کہا کہ "محفوظ، پائیدار اور لچکدار ایڈونچر ٹورازم" کے عنوان سے منعقدہ کنونشن کو ملک بھر سے زبردست ردعمل ملا۔بجاج نے کہا، ’’ہم نے ایک زبردست کنونشن کیا اور کشمیر کی گرمجوشی سے مہمان نوازی کا لطف اٹھایا۔
 
اجیت بجاج نے کہا، "ہمارے ممبران نے پہلگام، گلمرگ اور سونمرگ کا دورہ کیا اور متاثر ہو کر واپس آئے۔ جموں و کشمیر صحیح معنوں میں ہندوستان کی مہم جوئی کی جگہ ہے اور ہم یہاں مزید ایڈونچر سیاحوں کو لانے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔"انہوں نے کہا کہ ATOAI نے مقامی ایڈونچر آپریٹرز کے ساتھ براہ راست کاروباری روابط استوار کرنے کے لیے B2B سیشنز منعقد کیے ہیں۔ "ہندوستان کے مختلف حصوں کے تمام ایڈونچر آپریٹرز نے شراکت داری قائم کرنے کے لیے یہاں کے مقامی آپریٹرز سے ملاقات کی۔ ہم ایک ایسا نیٹ ورک بنانا چاہتے ہیں جس کے ذریعے مقامی کاروباری اداروں کو قومی اور بین الاقوامی ٹریفک سے براہ راست فائدہ پہنچے،"۔
 
بجاج نے یہ بھی کہا کہ ایسوسی ایشن مرکزی زیر انتظام علاقے میں سیاحت کے احیاء کو تیز کرنے کے لیے حکومت ہند کی وزارت سیاحت کے ساتھ تال میل کر رہی ہے۔انہوں نے کہا"یہ ہمارے سیاحت کے شعبے کا تاج ہے۔ یہاں سب کچھ معمول کے مطابق ہے، اور ہم نے اسے خود دیکھا ہے۔ ہمیں اپنے مردوں اور عورتوں کی وردی پر فخر ہے اور ہم جلد از جلد زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو جموں و کشمیر واپس لانا چاہتے ہیں،" ۔
 
ATOAI کے ایک اور مندوب جو کئی دہائیوں سے کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں نے کہا کہ عدم تحفظ کے تاثر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔"میں کشمیر میں 35 سال سے سفر کر رہا ہوں اور کبھی بھی کسی اور جگہ محفوظ محسوس نہیں کیا، یہاں کی مہمان نوازی اور گرمجوشی بے مثال ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ 2026 "کشمیر کی سیاحت کے لیے ایک بہترین سال ہو گا۔"
 
بجاج نے خطے کے تمام ایڈونچر زونز کو بتدریج دوبارہ کھولنے کی ضرورت پر بھی زور دیا کیونکہ حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ "ہم اس بات کے خواہاں ہیں کہ آہستہ آہستہ اور مستقل طور پر تمام علاقوں کو ایڈونچر ٹورازم کے لیے کھول دیا جائے۔ مقامی لوگ خوش آمدید کہہ رہے ہیں، پہاڑ شاندار ہیں اور کشمیر میں ہر وہ چیز موجود ہے جو اسے عالمی سطح کی ایڈونچر کی منزل بناتی ہے۔
 
22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد کئی سیاحتی مقامات کی مسلسل بندش کے بارے میں پوچھے جانے پر، بجاج نے کہا کہ اے ٹی او اے آئی اس بات کا خواہاں ہے کہ، جیسے جیسے حالات آہستہ آہستہ بہتر ہوتے ہیں، تمام علاقے سیاحت اور ایڈونچر ٹورازم کے لیے بالکل کھلے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈونچر آپریٹرز کے طور پر یہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے۔ ہم صرف یہ تجویز کر سکتے ہیں کہ آہستہ آہستہ تمام علاقوں کو سیاحت کے لیے کھول دیا جائے۔
 
 میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز سیاحتی کھلاڑی مشتاق چھایا نے یہاں کنونشن کے انعقاد پر ATOAI کا شکریہ ادا کیا۔"ملک بھر سے 200 سے زائد ممبران یہاں آئے تھے۔ وہ یہاں کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے یہاں آئے تھے۔ ہم نے ان سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک بھر میں اپنے سفیر بن کر لوگوں کو بتائیں کہ کشمیر کیسا ہے۔ کچھ واقعات ہوتے ہیں۔ ہم نے اس کی مذمت کی اور ہمیں اب بھی افسوس ہے۔ اب حالات بہتر ہو رہے ہیں اور سب کچھ ٹھیک ہے،"۔
 
انہوں نے کہا کہ کئی دیگر ٹریول پلانرز اور شراکت داروں نے بھی کشمیر کا دورہ کیا اور انہوں نے ان سب سے کشمیر کو فروغ دینے اور ملک بھر کے لوگوں کو بتانے کی اپیل کی ہے کہ کشمیر محفوظ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ وہ لوگوں کو بتائیں کہ کشمیر ہندوستان کا ہے اور ہندوستان کشمیر کا ہے، ہندوستان کے لوگ ہمارے ہیں، یہ ان کی قوم ہے، اور ہم ان کی خدمت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں"۔