مراٹھا تحریک کے لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے ایک بار پھر مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا ہے۔ وہ جمعہ کی صبح اپنے ساتھیوں کے ساتھ ممبئی پہنچ گئے۔ آج آزاد میدان میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے لیے گراؤنڈ میں وسیع پیمانے پر تیاریاں کی گئی ہیں اور سیکورٹی کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ تاہم منوج پاٹل نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر حکومت گولی چلاتی ہے توچلائے۔ ہم ریزرویشن حاصل کیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔
مراٹھا کوٹہ تحریک کے رہنما منوج جارنگے پاٹل نے واضح کیا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے چاہے ان پر گولی چل جائے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات پورے نہیں کرتی وہ احتجاجی علاقہ نہیں چھوڑیں گے۔ وہ جمعہ کو ہزاروں دیگر لوگوں کے ساتھ ممبئی کے آزاد میدان پہنچے اور غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی۔ مراٹھا کوٹہ ریزرویشن کے لیے تحریک چلانے والے 43 سالہ منوج جارنگے نے اس موقع پر میڈیا سے بات کی۔ 'میں یہاں ایک واضح منصوبہ کے ساتھ آیا ہوں۔ میری بھوک ہڑتال شروع ہو گئی ہے۔ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے میں یہاں سے نہیں اٹھوں گا۔ گولیاں بھی مجھے پیچھے نہیں کھینچ سکتیں۔ اگر ہم جیت گئے اور اس تقریب کے دوران ہمارے سروں پر پھول نہیں گرے تو ہم آزاد میدان سے نہیں ہٹیں گے۔
اس دوران منوج نے اپنے پیروکاروں اور مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ نظم و ضبط کے ساتھ رہیں اور ایجی ٹیشن کے دوران امن برقرار رکھیں۔ انہوں نے ہجوم کو نصیحت کی کہ "تشدد، توڑ پھوڑ، پتھراؤ نہیں ہونا چاہیے۔ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔ کوئی بھی شراب نہ پیے، کسی کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے ہمارے معاشرے کا سر شرم سے جھک جائے۔"دوسری جانب منوج نے ممبئی کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بارش کے پیش نظر پریشانی کا باعث نہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی آنے والے ہزاروں میں سے نصف کو نئی ممبئی کے واشی علاقے میں جانا چاہئے اور وہاں احتجاج جاری رکھنا چاہئے۔ انہوں نے زور دیا کہ تحریک عدم تشدد پر مبنی ہونی چاہیے۔