پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس آج سے شروع ہو گیا ہے۔ یہ 21 جولائی سے 21 اگست تک چلے گا۔ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کی جس کے بعد لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ اس کے بعد جب 12 بجے کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن نے ایک بار پھر لوک سبھا میں ہنگامہ کھڑا کر دیا جس کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ 'آپریشن سندور' اور بہار میں ووٹر لسٹ سروے پر لوک سبھا میں بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دہشت گرد ابھی تک نہیں پکڑے گئے ہیں:کھرگے
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے 22 اپریل کو ہونے والے اس حملے کے بارے میں حکومت سے تیکھے سوالات پوچھے۔ ملکارجن کھرگے نے رول 267 کے تحت بحث کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پہلگام حملے کے دہشت گرد اب تک نہ تو پکڑے گئے ہیں اور نہ ہی مارے گئے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انٹیلی جنس کی ناکامی کا الزام لگایا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ایل جی نے اعتراف کیا کہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی۔ ہمیں معلومات فراہم کی جائیں۔اسی دوران ملکارجن کھرگے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر حکومت کو گھیر ا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے 24 بار کہا کہ پاک بھارت جنگ میری مداخلت سے ختم ہوئی۔ یہ ملک کے لیے ذلت آمیز ہے۔
کانگریس نے پارلیمنٹ میں بحث کے لیے اپنے نکات پیش کیے:
کانگریس جنرل سکریٹری (مواصلات) جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس نے پہلگام، آپریشن پر بحث کا مطالبہ کیا ہے اور بہار ووٹر سروے پر جواب طلب کیا ہے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے ، لداخ اور منی پور کو شیڈول VI کا درجہ دینے پر وزیر اعظم سے جواب طلب کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ چین کے حوالے سے خارجہ پالیسی کے چیلنجز، پڑوسی سفارتکاری کی ناکامی، فلسطین پر اخلاقی بزدلی پر بھی بات چیت کا مطالبہ ہے۔