ایشیا کپ T20 ٹورنامنٹ 2025 میں اتوار کو ہونےوالے بھارت۔پاکستان کےمیچ کوسپریم کورٹ سےگرین سگنل ملا ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو مفاد عامہ کی عرضی (PIL) کی فوری فہرست سے انکار کر دیا جس میں ایشیا کپ T20 ٹورنامنٹ میں 14 ستمبر کو ہونے والے ہندوستان-پاکستان کرکٹ میچ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عرضی گذار نے جمعہ کوپی آئی ایل پر فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ تاہم، عدالت نے آج واضح کیا کہ سماعت کی فہرست ممکن نہیں ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جو میچ ہو رہا ہے وہ کرکٹ میچ ہے اور اسے ہونا چاہیے۔معاملےکی سماعت جسٹس جے کے مہیشوری اور وجے بشنوئی کی بنچ کے سامنے آئی ۔جسٹس مہیشوری نے وکیل سے کہا "کیا عجلت ہے؟ یہ میچ ہے، اسے ہونے دیں۔"
یہ عرضی اروشی جین کی قیادت میں دائر کی گئی تھی۔قانون کے چارطالب علموں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندور کے بعد پاکستان کے ساتھ ہونے والے کرکٹ میچ کو منسوخ کرنے کے لیے ایک PIL دائر کی تھی۔ ان کا موقف تھا کہ کرکٹ بورڈ نے میچ کا انعقاد کر کے قومی وقار اور عوامی جذبات سے متصادم پیغام بھیجا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ "قوم کے درمیان کرکٹ کا مقصد ہم آہنگی اور دوستی کو ظاہر کرنا ہے، لیکن پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندور کے بعد، جب ہمارے لوگ مارے گئے اور ہمارے فوجیوں نے سب کچھ خطرے میں ڈالا، پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے الٹا پیغام گیا کہ جب ہمارے فوجی اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں، ہم اسی ملک کے ساتھ کھیل رہے ہیں جو دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے"۔
درخواست گزاروں نے مزید کہا، "اس سے متاثرین کے خاندانوں کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچ سکتی ہے جو پاکستانی دہشت گرد کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔ تفریح سے پہلے قوم کا وقار اور شہریوں کی سلامتی آتی ہے۔"درخواست میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ میچ "قومی مفادات کے لیے نقصان دہ" اور مسلح افواج اور پوری قوم کے حوصلے کے لیے نقصان دہ ہے۔ اپنی پی آئی ایل میں درخواست گزاروں نے نیشنل اسپورٹس اتھارٹی بل کے نفاذ کے لیے رہنما خطوط مانگے ہیں۔ درخواست گزاروں کی طرف سے وکیل اسنیہا رانی، ابھیشیک ورما اور انس چودھری نے بحث کی۔