حیدرآباد میں مس ورلڈ2025 مقابلہ جاری ہے۔ ساری دنیا کی نظریں حیدرآباد پر ٹکی ہوئی ہیں۔ دنیا بھر کی حسینائیں اپنے حْسن کے جلوے بکھیر رہی ہیں۔ ایسے میں موجودہ مس انگلینڈ، ملیا میگی (Milla Magee) نے اچانک مقابلے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جارہا ہےکہ مقابلہ حْسن کی74 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی موجودہ ٹائٹل ہولڈر نے مس ورلڈ جیسے عالمی مقابلے سے رضاکارانہ طور پر دستبرداری اختیارکی ہو۔
تاہم مقابلے سے دستبرداری کے بعد 'دی سن' نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مس انگلینڈ ملا میگی نے مبینہ طور پرمقابلے کے منتظمین پر سنگین الزامات لگائے۔ انھوں نے مقابلے کے منتظمین پران کے ساتھ طوائف جیسا سلوک کرنے کا الزام لگایا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگوں نے اس کے ساتھ تو ہین آمیزسلوک کیا۔ مس انگلینڈ نے اپنے دکھ کا اظہار کیا کہ منتظمین انھیں تفریح کے لیے سڑکوں پر گھومنے پرمجبور کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ بہت بے چینی محسوس کررہی تھی۔ اس لیےاپنی مایوسی کا اظہار کیا اور مقابلے سے دستبردارہوگئیں۔ ان کا کہنا ہےکہ وہ معاشرے میں تبدیلی لانے اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مقابلہ میں حصہ لیا۔ تاہم وہاں کے حالات مختلف ہیں۔ مس انگلینڈ نے الزام لگایا کہ کچھ لوگوں کو خوش کرنے کے لیے انھیں بندروں کی طرح پرفارم کرنے کے لیے کہا گیا۔ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ انھیں ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ بہت بےعزتی محسوس کر رہی تھی۔ ملا میگی نے دی سن کو بتایا، "میں نے محسوس کیا کہ وہاں ہمیں کتنا کم تر دیکھا جاتا ہے۔" ان کے تبصرے فی الحال وائرل ہو رہے ہیں۔
مس انگلینڈ کی مس ورلڈ سے دستبرداری پرمس ورلڈ آرگنائزیشن کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ مس ورلڈ آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور سی ای او ،جولیا مورلے نے حالیہ میڈیا رپورٹس پر وضاحت پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ مس انگلینڈ 2025 ایم میگی کی مس ورلڈ فیسٹیول سے دستبرداری فیملی ایمرجنسی کے سبب ہوئی تھی، نہ کہ کسی اور وجہ سے مقابلہ سے باہر ہوئی۔ مس ورلڈ انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ کے کچھ میڈیا اداروں نے ملا میگی کے حوالے سے جھوٹی اور توہین آمیز خبریں شائع کی ہیں۔ جو حقیقت کے بالکل برعکس ہیں۔ مس ورلڈ انتظامیہ نے ان بے بنیاد دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملا میگی نے بھارت میں قیام کے دوران کسی بھی غیر مناسب سلوک کی شکایت نہیں کی تھی۔
ادھراس معاملے پرسیاست تیز ہو گئی ہے۔ تلنگانہ کی اپوزیشن پارٹی بی آرایس، کے گارگزار صدر، کے ٹی آر نے کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی آرایس پارٹی نے کانگریس حکومت پرالزام لگایا ہے کہ ریونت ریڈی حکومت نے مبینہ طور پر تلنگانہ ریاست اور حیدرآباد کی شبیہ کو بین الاقوامی سطح پر داغدار کیا ہے۔ بتایا جا رہاے کہ ریونت سرکار مس ورلڈ کے مقابلوں کو ریاست کے سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے کے لیے لے جا رہی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں رامپا مندر کے دورے کے دوران مقابلہ حسن میں شرکت کے لیے آنے والی خواتین کے پاؤں مقامی خواتین نے دھوئے تھے جس کے بعد انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مس ورلڈ مقابلہ جاری ہے ۔مس ورلڈ کا فائنل مقابلہ مئی 31 کو حیدرآباد کے ہائی ٹیکس میں ہوگا۔ مس ورلڈ مقابلے کی فاتح کا اعلان فائنل راؤنڈ میں کیا جائے گا۔