Thursday, October 09, 2025 | 17, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • برقعہ پہن کر اسکول پہنچنے پر مسلم خاتون سرپرستوں کو داخل ہونے سے روکا گیا

برقعہ پہن کر اسکول پہنچنے پر مسلم خاتون سرپرستوں کو داخل ہونے سے روکا گیا

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 28, 2025 IST

برقعہ پہن کر اسکول پہنچنے پر مسلم خاتون سرپرستوں کو داخل ہونے سے روکا گیا
اترپردیش میں برقعے کو لے کر ایک بار پھر تنازعہ کھڑا ہوگیا ۔ دراصل، کانپور کے ایک اسکول میں والدین کی میٹنگ بلائی گئی  تھی،جس میں مسلم سرپرست خاتون برقعہ میں پہنچی ،جسکے بعد انہیں اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا،سلاوم ٹی وی کے مطابق مسلم خواتین کو   با نقاب ہونے کی وجہ سے   اسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس واقعے کی اطلاع  مسلم خواتین نے کانپور کینٹ کے ایم ایل اے حسن رومی کو دی۔ وہیں، پولیس نے دونوں فریقین کو سمجھا کر معاملے کو کنٹرول کیا۔
 
کیاہے پورا معاملہ؟
 
سلام ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے کانپور کے چریری علاقے میں واقع ایک نجی اسکول میں گزشتہ روز ہفتہ کو پیرنٹس میٹنگ طلب کی گئی تھی ۔ اس دوران مسلم خواتین اور بچیاں حجاب پہن کر اسکول پہنچیں، لیکن وہاں کے انتظامیہ نے مسلم خواتین سرپرستوں کے داخلے پر پابندی لگا دی۔ اس واقعے سے ناراض ہو کر مسلم خواتین سرپرستوں نے وہیں پر احتجاج شروع کر دیا۔ احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور دونوں فریقین کو سمجھا کر معاملہ کو شانت کیا۔
 
مسلم طالبات کے حجاب یا نقاب پہنے پر پریشانی کیوں ؟
 
مسلم طالبات کے حجاب یا نقاب پہن کر اسکول آنے پر کئی سالوں سے ہندووادی لوگوں کی طرف سے اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں۔ ساتھ ہی کئی اسکولوں کے انتظامیہ نے حجاب پہن کر آنے والی مسلم طالبات کے خلاف اعتراض  کیا ہے۔ جہاں یہ دلیل دی جاتی ہے کہ اسکول میں ڈریس کوڈ ہے، اس لیے تمام طلبہ و طالبات کو ڈریس کوڈ کے مطابق لباس پہن کر آنا ہوگا۔ لیکن اس معاملے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ حجاب کو بھی ڈریس کوڈ کا حصہ کیوں نہیں بنایا جاتا؟ جب سکھ مذہب کی "پگڑی" (دستار) کو ڈریس کوڈ میں شامل کیا جا سکتا ہے، مغربی لباس کو اسکول کے ڈریس کوڈ میں شامل کیا جا سکتا ہے، تو حجاب کیوں نہیں؟
 
قابل غور ہے کہ اسکول میں برقعہ پہن کر آنے پرملک میں ایک بحث چھڑی ہوئی ہے۔2022 میں کرناٹک کے ایک یونیورسٹی میں مسلم طلبہ کے نقاب پہن کر آنے پر کافی تنازع ہوا تھا،مسکان نامی طالبہ  جیسے ہی برقعہ پہن کر کالج میں داخل ہوئی ،کچھ ہندووادی طلبہ نے مسلم لڑکی کے برقعہ پہننے پر اعتراض کیا ۔ اور  برقعہ کے خلاف بھگوا شال لے کر اسکول آنا شروع کر دیا تھا۔ اس معاملے پر ملک بھر میں احتجاج ہوئے تھے۔