Monday, December 08, 2025 | 17, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • نوجوت کور سدھو کانگریس سے معطل :سی ایم سیٹ کے لیے 500 کروڑ کا تبصرہ کا شاخسانہ

نوجوت کور سدھو کانگریس سے معطل :سی ایم سیٹ کے لیے 500 کروڑ کا تبصرہ کا شاخسانہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 08, 2025 IST

نوجوت کور سدھو کانگریس سے معطل :سی ایم سیٹ کے لیے 500 کروڑ کا تبصرہ کا شاخسانہ
کانگریس پارٹی نے کانگریس پارٹی کے سابق صدراور تجربہ کار کرکٹرنوجوت سنگھ سدھوکی اہلیہ نوجوت کورسدھو کو معطل کر دیا ہے۔ پنجاب ریاستی کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ ان کی بنیادی رکنیت فوری اثر سے منسوخ کی جا رہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ نوجوت کور نے سنسنی خیز الزام لگایا تھا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے پارٹی کو 500 کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔

بغیر ثبوت کے سنگین الزامات 

اس تناظر میں ریاستی یونٹ کے صدر امریندر سنگھ رانا نے انہیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ کانگریس کے سینئر لیڈر پرتاپ سنگھ باجوہ نے کہا کہ پارٹی کا فیصلہ درست ہے اور انہوں نے بغیر ثبوت کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی پر ان کے الزامات مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور اپوزیشن لیڈر پرتاپ سنگھ باجوہ نے کہا، "یہ صحیح وقت پر صحیح فیصلہ ہے، آپ ایسے بے بنیاد الزامات نہیں لگا سکتے۔ ان کے ارادے پارٹی کے لیے ٹھیک نہیں تھے۔"باجوہ نے اشارہ کیا کہ بی جے پی دھوکہ دہی کی چالوں کی ماہر ہے کیونکہ اس نے ریاستی گورنر گلاب چند کٹاریا سے ملاقات کی اور پھر راج بھون سے باہر آنے کے بعد بیان دیا۔

 نوجوت کور سدھو نے لگایا سنگین الزام 

ہفتے کے روز نوجوت کور نے کہا کہ ان کے شوہر سدھو فعال سیاست میں دوبارہ داخل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں غیر مشروط طور پر وزیر اعلیٰ کا امیدوار قرار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے مفادات کے لیے ہمیشہ لڑیں گے۔ لیکن ان کے پاس وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بیٹھنے کے لیے 500 کروڑ روپے نہیں تھے۔ جب میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے پوچھا گیا کہ کیا کسی نے رقم کا مطالبہ کیا ہے تو نوجوت کور نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے اور تبصرہ کیا کہ صرف وہی شخص ہے جس نے 500  کروڑ روپے دیے ۔

 الیکشن سے پہلے الزام کیوں 

ان کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے گورداسپور سے رکن پارلیمنٹ اور سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھجندر سنگھ رندھاوا نے کہا کہ پارٹی نے نوجوت سنگھ سدھو کو وزیر اور کانگریس کی پنجاب یونٹ کا صدر بھی بنایا ہے۔ "میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے کتنے پیسے دیے اور کس کو اس کے لیے؟ پارٹی سربراہ کا درجہ وزیر اعلیٰ سے زیادہ ہے، جب آپ پارٹی صدر رہ چکے ہیں تو اس طرح کے الزامات لگانا پارٹی مخالف ہے، ہائی کمان کو اس کا نوٹس لینا چاہیے،" انہوں نے کہا کہ سدھو چار سال سے سرگرم نہیں ہیں لیکن اب انہوں نے الزامات لگانا شروع کر دیے ہیں کیونکہ اسمبلی انتخابات شیڈول کے مطابق ہیں۔

 دماغی اسپتال میں داخل کرنے کا مشورہ 

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، جو ریاستی کانگریس کے صدر بھی ہیں، نے بھی ان کے تبصروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا، "اسے کسی اسپتال میں داخل کیا جائے، کسی اچھے دماغی اسپتال میں۔"اس کے بیان کے بعد، بی جے پی اور اے اے پی نے دعویٰ کیا کہ اس نے "بدصورت سچائی" کو بے نقاب کیا ہے کہ عظیم پرانی پارٹی کس طرح کام کرتی ہے، اور "منی بیگ کی سیاست" میں ملوث ہے۔

نوجوت کور کا دعویٰ 

ردعمل کے بعد نوجوت کور نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے تبصروں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا تھا۔ کور نے اتوار کی شام ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "میں ایک سیدھے تبصرے کو دیا گیا ٹوئسٹ دیکھ کر حیران ہوں کہ ہماری کانگریس پارٹی نے ہم سے کبھی کچھ نہیں مانگا ہے۔ نوجوت کے کسی دوسری پارٹی سے سی ایم چہرہ بننے کے بارے میں پوچھے جانے پر، میں نے کہا کہ ہمارے پاس سی ایم کے عہدے کی پیشکش کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں،" کور نے اتوار کی شام ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا۔