حیدرآباد کےعلاقہ کوکٹ پلی کے سوان لیک گیٹیڈ کمیونیٹی میں اسٹیل تاجر راکیش اگروال کی بیوی رینو اگروال کاقتل کیا گیا تھا۔سائبرآباد پولیس نے اس معاملے میں تین ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے جھارکھنڈ جا کر ملزم کو گرفتارکرلیا۔ فی الحال ملزمین کو حیدرآباد منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے ملزمین سے مسروقہ مال برآمد کرلیا ہے۔
رانچی سے قاتلوں کی گرفتاری
راکیش اگروال اور رینو اگروال (50) کی فتح نگر میں اسٹیل کی دکان ہے۔ ان کی بیٹی تمنا دوسری ریاست میں زیر تعلیم ہے۔ یہ جوڑا اپنے بیٹے شوبھا کے ساتھ رہتا ہے۔ جھارکھنڈ کا رہنے والا روشن گزشتہ نو سالوں سے سوان لیک اپارٹمنٹ میں رینو کے رشتہ داروں کے گھر کام کر رہا ہے۔ اس نے جھارکھنڈ میں اپنے گاؤں کے رہنے والے ہرش کو کچھ دن پہلے رینو کے گھر میں باورچی کے طور پرملازم رکھا تھا۔
گھر میں تنہا تھی خاتون
بدھ کی صبح رینو کے شوہر راکیش اور بیٹا شبھم دکان پرگئے، لیکن رینو گھرمیں اکیلی تھی۔ اس کے شوہر اور بیٹے نے اسے شام 5 بجے فون کیا، لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ جب راکیش شام 7 بجے گھرآئے اور دروازہ کھٹکھٹایا تو رینونے کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے ایک پلمبر کی مددسے دروازہ کھولا۔ جب وہ گھر کے اندر داخل ہوئے توانہوں نے رینو کو ہال میں خون میں لت پت پڑا ہوا پایا، اس خاتون کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔ سر اور جسم کے دیگر حصوں پر شدید چوٹیں تھیں۔ اس کے بعد گھروالوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔
چوری اور قتل کی تین دن تک پلاننگ
پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ہرش اور روشن اس ظلم کے مرتکب تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ملزمان نے رینو کو رسیوں سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا تاکہ یہ بتائے کہ اس کے پیسے اور زیورات کہاں ہیں۔ بعد میں، انہوں نے سبزی کے چھریوں سے اس کا گلا کاٹ دیا اور ککر سے اس کے سر پر حملہ کیا۔ انھوں نے چوری سے پہلے تین دن تک اس کی پلاننگ کی تھی۔ دو ملزم ایک ہی اپارٹمنٹ کی دو مختلف فلور پر کام کرتے تھے۔
پولیس کی پانچ ٹیمیں تشکیل دی تھی
ملزمین نے گھر کے تالے توڑ کر ایک سوٹ کیس میں متاثرہ سے رقم اور زیورات چرا لیے۔ سی سی ٹی وی کیمروں نے ریکارڈ کیا کہ دونوں جو خالی ہاتھ آئے تھے، سوٹ کیس لے کر واپس آئے۔ قتل کے بعد انہوں نے اپنے خون آلود کپڑے گھر پر چھوڑے اورکپڑے تبدیل کرلئے۔ وہ گھر کو تالا لگا کر راکیش کے خاندان سے تعلق رکھنے والے اسکوٹر پر فرار ہوگئے۔ پولیس نے انھیں پکڑنے کےلئے پانچ ٹیمیں تشکیل دی تھی۔ انہیں جھارکھنڈ میں گرفتار کیا گیا۔سائبرآباد پولیس کمشنر اونتی نے بتایا کہ ملزمین کا تعلق رانچی سے ہے۔گھرپر کوئی نہیں تھا۔ تب انھوں نے خاتون پر حملہ کیا۔ اورقیمتی زیورات لیکر فرار ہوگئے۔ انھو ں نے ریل کےذریعہ فرار ہونے کی کوشش کی ۔ لیکن وہاں پولیس کا الرٹ دیکھ کر کیب کےذریعہ رانچی روانہ ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ ملزمین نے 7 تولہ زیور جس میں چوڑیاں، نکلس اور دیگر زیور تھےچور ی کرلئے ۔ 16 گھڑیاں۔ رولڈ گولڈ، زیوات کو لے گیا۔
پولیس کی عوام سے اپیل
گھرمیں ملازم رکھنے سےپہلے اس کی مکمل جانچ کر لیں ۔ کرائم ہسٹری چیک کرلیں۔ اس معاملےمیں ایجنسی کی بھی مدد لی جا سکتی ہے۔ لوکل پولیس میں ملازم کا آئی ڈی اور دیگر چیزیں جمع کرنے کی اپیل کی ہے۔ تاکہ جرائم کو روکا جاسکے۔