وزیراعظم مودی کی ڈگری پھر ایک بار سرخیوں میں آ گئی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کےفیصلے کےبعد معروف اداکار پرکاش راج نے وزیراعظم کی ڈگری معاملے پر پھر ایک ٹوئیٹ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہےکہ میرے پاس کوئی ڈگری نہیں ہے۔ مجھے اس پرشرم نہیں آتی۔ میں اسے چھپاتا بھی نہیں ہوں،‘‘ مشہور اداکار پرکاش راج نے اپنے انداز میں کہا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی تعلیمی قابلیت کے تنازع پر دہلی ہائی کورٹ کے اہم فیصلے کے تناظر میں ان کے تبصروں کو اہمیت حاصل ہوئی۔
واضح رہےکہ دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بیچلر آف آرٹس (بی اے) ڈگری کی تفصیلات کو ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے اس حکم کو خارج کر دیا ہے جو 2016 میں دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) کو جاری کیا گیا تھا۔ جسٹس سچن دتہ نے یہ فیصلہ سنایا۔ وزیراعظم کی ڈگری معاملے پر دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے 2016 کے اس حکم کو ایک منسوخ کر دیا جس میں دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) کو ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری کی تفصیلات کا انکشاف کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ عدالت نے کہاکہ ایک طالب علم اور یونیورسٹی کے درمیان "بھروسہ اور اعتماد کا ایک خاص رشتہ" ہوتا ہے جو فطرت میں قابل اعتماد ہے، عدالت نے کہا کہ کسی فرد کی تعلیمی قابلیت سے متعلق معلومات - بشمول ڈگری اور نمبر- آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعات کے تحت "ذاتی معلومات" کے دائرے میں آتی ہے۔ اور ذاتی معلومات کو ظاہر کر نے کی ضرورت نہیں ہے۔
سمجھا جاتا ہے کہ پرکاش راج نے اس فیصلے کے تناظر میں ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا، "ہندوستان کے شہریوں اور وزیر اعظم کے نام ایک کھلا خط۔ میں پرکاش راج ہوں، میرے پاس ڈگری نہیں ہے۔ میں نے اپنے تخلیقی کیریئر کے لیے اپنی پڑھائی درمیان میں ہی روک دی تھی۔ مجھے اس پر کوئی شرم نہیں ہے۔ میں اسے چھپانا بھی نہیں چاہتا،" انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا۔
Public Notice
— Prakash Raj (@prakashraaj) August 27, 2025
To,
The Citizens &
The Prime Minister of INDIA
I am Prakash Raj, i am not a DEGREE holder.
I discontinued to pursue my creative career.
I am not ASHAMED of it.
I don’t want to HIDE it . #justasking pic.twitter.com/yo8uB2mSiC
ایک ایسے وقت میں جب اپوزیشن مودی کی تعلیمی قابلیت پر تنقید کر رہی ہے، عدالت کے فیصلے اور اس پر پرکاش راج کے بالواسطہ طنز نے ایک بار پھر اس معاملے کو موضوع بحث بنا دیا ہے۔