Tuesday, November 18, 2025 | 27, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • نو سالہ تعلق کا انکشاف: سربجیت کور کی ناصر حسین سے شادی کی ویڈیو وائرل

نو سالہ تعلق کا انکشاف: سربجیت کور کی ناصر حسین سے شادی کی ویڈیو وائرل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Nov 17, 2025 IST

نو سالہ تعلق کا انکشاف: سربجیت کور کی ناصر حسین سے شادی کی ویڈیو وائرل
بھارت سے سکھ گروپ کے ساتھ پاکستان کا سفر کرنے والی پنجاب کی رہائشی سربجیت کور کی ایک نئی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ جس میں سربجیت اسلام اور نکاح قبول کرتی نظر آ رہی ہیں۔کلپ میں، سربجیت کا کہنا ہے کہ وہ ناصر کو نو سال سے جانتی ہے اور اپنی مرضی سے اس سے شادی کر رہی ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہونے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ خاتون نے اسلام قبول کیا اور پاکستان میں اس نے ناصر حسین نامی شخص سے شادی کر لی ہے۔
 
موصولہ اطلاعات کے مطابق 52 سالہ سربجیت کور پہلے ہی اپنے شوہر سے طلاق لے چکی ہے اور ان کے دو بیٹے ہیں۔ ایک دن پہلے، اس کا نکاح نامہ، جس میں اس کا نیا نام "نور" بتایا گیا، وائرل ہوا تھا۔ اس پورے واقعے نے ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں میں تشویش کو بڑھا دیا ہے، کیونکہ اسے نہ صرف انتظامی غفلت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے بلکہ قومی سلامتی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
 
آپریشن سندور  کے بعد پاک بھارت تعلقات کشیدہ
 
آپریشن سندور  کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں تناؤ کو دیکھتے ہوئے، مرکزی حکومت نے ابتدا میں سکھ جتھہ کو پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم مذہبی تنظیموں کے دباؤ کے بعد یاترا کی اجازت دی گئی۔ اب، یہ رپورٹس سامنے آنے کے ساتھ کہ سربجیت کور نے ایک پاکستانی شخص سے شادی کی اور وہ پاکستان میں ہی رہی، شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) اس واقعے سے خود کو دور کرتی نظر آتی ہے۔
 
شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) نے کیا کہا؟
 
کمیٹی کا کہنا ہے کہ وہ صرف عقیدت مندوں کی فہرست حکومت کو بھیجتی ہے۔ زائرین کے پس منظر کی جانچ کرنا حکومت اور سیکورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 4 نومبر کو اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان کا سفر کرنے والے اسی جتھہ کی قیادت ایس جی پی سی کے قائم مقام جتھیدار گیانی کلدیپ سنگھ کر رہے تھے۔
 
ایس جی پی سی سکریٹری پرتاپ سنگھ نے یہ بات کہی
 
ایس جی پی سی سکریٹری پرتاپ سنگھ نے اس واقعہ کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سربجیت کور کا نام مرکزی حکومت سے موصول ہونے والی سرکاری فہرست میں شامل نہیں ہے۔ اس سرکاری فہرست کی بنیاد پر سفر کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سربجیت کور کسی پاکستانی نوجوان کے ساتھ آن لائن رابطے میں تھی یا اس کے مشتبہ ارادے تھے تو سیکورٹی ایجنسیوں کو یہ اطلاع پہلے ہی مل جانی چاہیے تھی۔ اگر تفتیش سخت ہوتی تو خاتون کو سرحد پار کرنے سے پہلے روکا جا سکتا تھا۔ پرتاپ سنگھ نے کہا کہ مسافروں کی اسکریننگ کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں کسی گروپ کے ساتھ سفر کرکے ایسے قدم اٹھانے سے روکا جاسکے۔