روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو کے ساتھ توانائی کے تعلقات منقطع کرنے کیلئے ہندوستان اور چین پر دباؤ ڈالنے کی امریکی کوششوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات معاشی طور پر الٹا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ٹرمپ طویل عرصے سے چین اور بھارت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اب پوٹن نے انہیں منہ توڑ جواب دیا ہے۔
پوتن نے کہا کہ روس کے تجارتی شراکت داروں پر زیادہ محصولات عائد کرنے سے عالمی قیمتیں بلند ہوں گی اور امریکی فیڈرل ریزرو کو سود کی شرح بلند رکھنے پر مجبور کیا جائے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ہندوستان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جس سے اگست میں ہندوستانی برآمدات پر کل ٹیکس 50 فیصد ہو گیا۔ روسی ماہرین کے ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے پوتن نے کہاکہ ہندوستان اور چین خود کو ذلیل نہیں ہونے دیں گے۔
ہندوستان سے روسی توانائی کی درآمدات کو روکنے کے امریکی مطالبے کے بارے میں بات کرتے ہوئےپوتن نے کہاکہ اگر ہندوستان ہماری توانائی کی سپلائی سے انکار کرتاہے تو اسے یقینی طورپر نقصان اٹھانا پڑے گا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ ہندوستان جیسے ملک کے عوام سیاسی قیادت کے فیصلوں پر کڑی نظر رکھیں گے اور کسی کی تذلیل نہیں ہونے دیں گے۔ پوتن نے مزید کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایسا قدم کبھی نہیں اٹھائیں گے۔
روسی صدر نے کہی یہ اہم بات:
روسی صدر نے کہا کہ ’بھارت اور چین اپنی توہین نہیں ہونے دیں گے۔ روسی صدر نے انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر بھارت روس سے توانائی کی خریداری روک دیتا ہے تو اسے نقصان اٹھانا پڑے گا۔ لیکن ہندوستانی عوام اور قیادت ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔ روسی صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایسے قدم نہیں اٹھائیں گے۔ روسی صدر نے امریکہ کے دوہرے معیار پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود روس سے افزودہ یورینیم خریدتا ہے لیکن دوسرے ممالک کو روسی توانائی سے دور رہنےکو کہتا ہے۔
امریکہ بھارت پر مسلسل تنقید کر رہا ہے
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ روس سے تیل خریدنے پر بھارت کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے بھی بارہا بھارت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ ٹرمپ کے مشیر پیٹر ناوارو نے یہاں تک کہ ہندوستان کو "ٹیرف کا بادشاہ" کہا اور مودی پر پوتن اور شی جن پنگ کے قریب ہونے کا الزام لگایا۔ روسی صدر نے پہلے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ ہندوستان اور چین سے نوآبادیاتی دور کی زبان میں بات نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا،نوآبادیات کا دور ختم ہو چکا ہے۔ ہندوستان اور چین جیسی قدیم تہذیبیں کسی الٹی میٹم کے سامنے نہیں جھکیں گی۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا کہ بھارت اور چین جیسے ممالک کبھی بھی امریکی دباؤ قبول نہیں کریں گے۔