راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے این ڈی اے حکومت پر سنگین الزام لگایا ہے۔ آر جے ڈی کا الزام ہے کہ اقتدار میں رہنے اور انتخابات جیتنے کی جلد بازی میں این ڈی اے کے لیڈروں اور ان سے وابستہ عہدیداروں نے ووٹ خریدنے کی کوشش کی اور بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کی۔
آر جے ڈی کے مطابق، خواتین کے کھاتوں کے لیے 10,000 روپے غلطی سے مردوں کے کھاتوں میں منتقل ہو گئے تھے۔ پارٹی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ این ڈی اے کی بے چینی اور عدم تحفظ اس قدر شدید ہے کہ وہ یہ بھی دیکھنے میں ناکام رہے کہ پیسہ کس کے کھاتے میں جا رہا ہے۔
آر جے ڈی نے الزام لگایا کہ (Love Letter) "لوو لتر" سے ملتے جلتے خطوط اب ان مردوں کو 10،000 روپے واپس کرنے کے لیے لکھے جا رہے ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ بہار میں بھوک، مہنگائی، نقل مکانی اور بے روزگاری اس قدر بڑھ گئی ہے کہ جب تک یہ رقم ان کے کھاتوں میں جمع ہو چکی ہو گی، وہ پہلے ہی خرچ ہو چکی ہوگی۔ ایسے میں حکومت اب ان سے رقم واپس کرنے کی توقع کر رہی ہے جو کہ مکمل طور پر ناقابل عمل ہے۔
آر جے ڈی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ غریب آدمی قرض کی رقم ہر گز واپس نہیں کریں گے، کیونکہ پہلے ان کے ووٹ واپس ہونے چاہئیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ عوام کو لالچ دینے اور پیسے سے ووٹ حاصل کرنے کی سیاست اب نہیں چلے گی۔
ای وی ایم اور دھاندلی کے الزامات
اپنے بیان میں آر جے ڈی نے نہ صرف حکومت پر ووٹ خریدنے کا الزام لگایا بلکہ ای وی ایم، انتخابی دھوکہ دہی، ووٹ چوری اور سرکاری مشینری کے غلط استعمال کا بھی الزام لگایا۔ پارٹی نے سوال کیا کہ مشینری کی مدد سے بننے والی حکومتیں کب تک سچ کو چھپا پائیں گی۔
آر جے ڈی کا دعویٰ ہے کہ بہار کے لوگ دیکھ رہے ہیں اور صحیح وقت آنے پر سچ سامنے آئے گا۔ پارٹی نے کہا کہ جمہوریت میں عوام کا فیصلہ سب سے زیادہ ہوتا ہے اور کسی بھی قسم کی دھاندلی یا لالچ کے ذریعے اقتدار کو زیادہ دیر تک برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔