• News
  • »
  • قومی
  • »
  • ہماچل پردیش میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ نے مچائی تباہی، 62 افرادہلاک، 400 کروڑ کی املاک تباہ

ہماچل پردیش میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ نے مچائی تباہی، 62 افرادہلاک، 400 کروڑ کی املاک تباہ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jul 04, 2025 IST     

image
ہماچل پردیش میں مسلسل بارش نے تباہی مچا دی ہے ۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 62 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 56 افراد لاپتہ ہیں۔ ہماچل پردیش اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اندازہ لگایا ہے کہ بارش کی وجہ سے 400 کروڑ روپے سے زیادہ کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ مرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ پہاڑی ریاست میں 7 جولائی تک بھاری بارش کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
 
کئی اضلاع میں الرٹ جاری: 
 
آئی ایم ڈی نے 5 جولائی کو شملہ، سولن اور سرمور کے لیے اور 6 جولائی کو اونا، بلاس پور، ہمیر پور، کانگڑا، چمبہ اور منڈی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے، جس میں بھاری بارش اور ممکنہ سیلاب کے زیادہ خطرے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ریاست کے دیگر حصوں کے لیے زرد الرٹ نافذ رہے گا۔ محکمہ نے الگ تھلگ مقامات پر بھاری سے بہت زیادہ بارشوں کی وارننگ دی ہے، جس سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں میں رکاوٹوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر پہلے سے سیلاب زدہ علاقوں میں۔
 
منڈی سب ڈویژن میں  تباہی کے مناظر:
 
آپ کو بتاتے چلیں کہ مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے منڈی ضلع میں شدید تباہی دیکھی جا رہی ہے۔ یہاں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مکانات اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔ اب تک یہاں 11 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ 34 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ سڑکیں بند ہیں اور بجلی اور پانی جیسی ضروری خدمات بری طرح متاثر ہیں۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، مقامی انتظامیہ اور پولیس کی امدادی ٹیمیں تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں سرگرم ہیں۔ اس کے علاوہ ان دیہاتوں تک امداد پہنچائی جا رہی ہے جو سیلاب اور تباہی کی وجہ سے کٹے ہوئے ہیں فضائی راستے سے۔
 
250 سے زائد سڑکیں بند:
 
مسلسل بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پوری ریاست میں تقریباً 250 سڑکیں بند ہیں، 500 سے زیادہ پاور ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمر کام نہیں کر رہے ہیں اور تقریباً 700 پینے کے پانی کی اسکیمیں متاثر ہوئی ہیں۔ دارالحکومت شملہ کے اسکول سیلاب میں ڈوب گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے سکولوں میں پڑھائی رک گئی ہے اور والدین کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ حکام نے اگلے چند دنوں تک ہماچل پردیش کے مختلف اضلاع میں شدید بارش کے بارے میں وارننگ جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاستی حکام بھی ہائی الرٹ پر ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس دوران این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پولیس اور ریاست کی دیگر مشینری کو بھی الرٹ موڈ پر تیار رکھا گیا ہے۔