ہندوستان کی ریاست آندھرا پردیش کے نیلورمیں درگاہ حضرات بارہ شہید میں منعقد ہوتا ہے۔ سالانہ پروگرام ماہ محرم میں درگاہ 12 شہداء کے عرس کے موقع پر منعقد ہوتا ہے۔ نیلور تالاب میں12 شہیدوں کے مزار پر آنے والی خواتین آپس میں روٹیوں کا تبادلہ کرتی ہیں۔ نیلور میں یہ درگاہ کافی مشہور ہے۔
روٹیوں کا تہوار کیا ہے؟
بارہ شہیدوں کی درگاہ پر ہر سال روٹیوں کا تہوار بڑے پیمانہ پر منایا جاتا ہے ۔اس تہوار کو روٹیوں کا تہوار یا روٹیلا پنڈوگا کہا جاتا ہے۔ سالانہ تہوار میں آندھراپردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو سمیت ملک کی مختلف ریاستوں سے لاکھوں عقیدت مند شرکت کرتے ہیں۔ یہ مانا جاتا ہے کہ خواتین اپنی منتیں اور مرادیں پوری کرنے کیلئےیہاں روٹیاں چڑھاتیں ہیں۔ اور دعائیں کرتیں ہیں۔
تالاب میں روٹیوں کا تبادلہ
نیلور کے تالاب کے کنارہ پانی میں ٹھیر کر ایک دوسرے سے روٹیوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ مختلف منت کی مختلف روٹیاں ہوتی ہیں۔ ملازمت، اولاد،ذاتی مکان، کاروبار، صحت اور شادی کی بھی روٹی ہوتی ہے۔ یہاں اپنی مرضی سے روٹی لینے کا رواج ہے، عقیدت مند اپنی منت پوری ہونے کے بعد وہ دوسروں کے لیے روٹیاں دینے کے لیے آتے ہیں۔ جن عقیدت مندوں کی خواہشیں گزشتہ سال پوری ہوئیں وہ شکرانے کے طور پر تالاب میں روٹیاں چھوڑ دیتے ہیں یا روٹیوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ اور جن لوگوں نے نئی خواہشات کی ہیں وہ روٹیاں وصول کرتے ہیں۔
تاریخی پس منظر
اس تہوار کے پیچھے ایک تاریخی کہانی ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ 1751 میں سعودی عرب سے اسلام پھیلانے کے لیے آنے والے 12 ہیروز مقامی لوگوں کے ساتھ لڑائی میں شہید ہو گئے۔یہاں ان شہیدوں کی مزاریں ہیں۔ اب اسے بارہ شہیددرگاہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ یہ بارہ شہید حضرات اس علاقہ میں داخل ہونے والی پہلی مسلم فوج کا حصہ تھے۔ روٹی تہوار محرم کے مہینے میں 12 فوجیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
تہوار مذہبی ہم آہنگی کی علامت
نیلور،روٹی تہوار کے لیے سب کچھ تیار ہے۔ یہ تہوار مذہبی ہم آہنگی کی علامت ہے۔ انتظامیہ 6 جولائی سے پانچ روز تک منعقد ہونے والے تہوار کے لیے بھر پور انتظامات کر رہا ہے۔ نیلور شہر ذات پات اور مذہب سے بالاتر ہو کر ملک و بیرون ملک سے لاکھوں عقیدت مندوں سے کھچا کھچ بھرے گا۔
حکومت کےانتظامات
آندھراپردیش کی مخلوط حکومت نے عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ باتھ رومز، خواتین کے لیے الگ ڈریسنگ روم اور بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔ چوری اور ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ حکام نے صفائی اور ٹریفک کنٹرول پر خصوصی توجہ دی ہے۔ تہوار کے ایک حصے کے طور پر، پہلے دن صندل مالی، دوسرے دن گندھا مہوتسوم اور تیسرے دن مرکزی تقریب، روٹیوں کے تبادلے کا پروگرام منعقد کیا جائے گا۔