Saturday, July 05, 2025 | 10, 1447 محرم
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • غزہ جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کی ڈیڈ لائن، کہا، اگلے 24 گھنٹوں میں حماس کا آئے گا ردعمل

غزہ جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کی ڈیڈ لائن، کہا، اگلے 24 گھنٹوں میں حماس کا آئے گا ردعمل

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 04, 2025 IST     

image
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر حماس کا ردعمل آئندہ 24 گھنٹوں میں سامنے آ جائے گا۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب حماس نے ثالثوں کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی تجویز پر فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے ساتھ مشاورت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ دینے کا اعلان کیا۔
 
حماس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ ثالثوں کی دی گئی تجاویز پر دیگر فلسطینی دھڑوں سے مشاورت کر رہی ہے، جس کے بعد باضابطہ جواب دیا جائے گا۔ تنظیم سے قریبی ذرائع کے مطابق، حماس اس بات کی ضمانت چاہتی ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ مکمل جنگ کے خاتمے کا باعث بنے گا، جبکہ اسرائیلی حکام نے کہا کہ اس معاہدے کی تفصیلات پر ابھی کام جاری ہے۔
 
ادھر غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے فوری اور مکمل جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہری اس جنگ کا حصہ نہیں اور انہیں سیاسی مذاکرات میں تاخیر کی قیمت نہیں چکانی چاہیے۔ انہوں نے ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر فوری اور مکمل جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔
 
یاد رہے کہ پچھلے چند ماہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان کئی بالواسطہ مذاکرات ہو چکے ہیں، مگر اب تک جنگ بندی کے حتمی معاہدے تک نہیں پہنچا جا سکا۔ حماس مستقل جنگ بندی کی خواہاں ہے، جبکہ اسرائیل عارضی جنگ بندی پر اصرار کرتا رہا ہے۔
 
نومبر 2023 میں ہونے والی پہلی جنگ بندی کے دوران درجنوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے 105 مغوی اسرائیلی شہری رہا کیے گئے تھے۔ بعد میں ایک اور جنگ بندی کے دوران 33 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے ہر ایک قیدی کے بدلے تقریباً 50 فلسطینی قیدی چھوڑے گئے۔
 
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل، غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر رضامند ہو گیا ہے۔ انہوں نے حماس کو خبردار کیا کہ صورتحال مزید بگڑنے سے پہلے اس معاہدے کو قبول کر لے۔ ٹرمپ نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا جب وہ 7 جولائی کو وہائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
 
صدر ٹرمپ اس وقت اسرائیل اور حماس دونوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے سے متعلق ایک معاہدے پر جلد از جلد رضامند ہوں، تاکہ غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔