عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی اور یوپی انچارج سنجے سنگھ نے جنگ بندی کے فیصلے پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت وضاحت کرے کہ جنگ بندی کا اعلان کس کے دباؤ پر کیا گیا جبکہ ہندوستانی فوج پاکستان کو منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ مرکزی حکومت کو بتانا چاہیے کہ وہ دہشت گرد کہاں ہیں جس نے ہماری بہنوں کے سرکا سندور مٹا دیا۔
پریاگ راج میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہاکہ بھارت یہ سوال مرکز کی مودی سرکار سے پوچھ رہا ہے، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو واپس لینے کی قرارداد جو 1994 میں ہندوستانی پارلیمنٹ نے پاس کی تھی، اس پر عمل کیوں نہیں ہو رہا؟
سنجے سنگھ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہندوستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کو عظیم کہنے پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کو یقین ہے کہ پاکستان ایک عظیم اور طاقتور ملک ہے؟ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان ایک غریب ملک ہے اور دنیا کے کئی ممالک سے قرض مانگ رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسے عظیم ملک قرار دے رہے ہیں۔
آل پارٹی اجلاس بلانے کا مطالبہ:
عام آدمی پارٹی نے کہا کہ جنگ بندی کا فیصلہ 140 کروڑ ہم وطنوں کے ذہنوں میں سوال اٹھا رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی کو سامنے آکر اس کا جواب دینا چاہیے۔ سنجے سنگھ نے مرکزی حکومت سے آل پارٹی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلا کر تمام سوالوں کے جواب دے۔
رات 8 بجے پی ایم مودی کا قوم سے خطاب:
آپ کو بتا دیں کہ پی ایم مودی آج (12 مئی) رات 8 بجے قوم سے خطاب کرنے والے ہیں۔ آپریشن سندور کی کامیابی اور جنگ بندی کے اعلان کے بعد سب کی نظریں پی ایم مودی کے خطاب پر لگی ہوئی ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ پی ایم مودی اپنی تقریر میں ان موضوعات پر قوم سے خطاب کر سکتے ہیں۔