پولیس نے گورکھپور سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ روی کشن کو قتل کی دھمکی دینے کے الزام میں پنجاب کے لدھیانہ سے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم نے یہ دھمکی بی جے پی ایم پی کے پرسنل سکریٹری کو دی تھی۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ابھینو تیاگی نے بتایا کہ گورکھپور پولیس نے رکن اسمبلی روی کشن کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے ملزم اجے کمار یادو کو پنجاب کے لدھیانہ سے گرفتار کیا ہے۔ ملزم لدھیانہ کے علاقے فتح گڑھ کا رہائشی ہے۔
روی کشن کو دھمکیاں دینے والا گرفتار
پولیس کے مطابق ملزم نے پوچھ تاچھ کے دوران پولیس کو بتایا کہ اس نے ایم پی روی کشن کو فون کیا تھا اور شراب کے نشے میں دھمکایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ روی کشن کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق ملزم نے انہیں 30 اکتوبر کو فون کیا تھا اور دھمکی دی تھی کہ اگر وہ بہار اسمبلی انتخابات کی تشہیر کرنے آئے تو گولی مار دیں گے۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اس سلسلے میں درج شکایت کی بنیاد پر تحقیقات شروع کی گئی اور موبائل لوکیشن ٹریکنگ کے ذریعے ملزم کے ٹھکانہ کا پتا لگایا جو پنجاب کے لدھیانہ میں تھا۔ جس کے بعد پولیس وہاں پہنچی اور اسے گرفتار کر لیا۔
ملزم کا بہار سے کوئی تعلق نہیں
ملزم اجے یادو کا بہار سے کوئی تعلق نہیں پایا گیا ہے۔ تاہم فون پر اس نے اپنی شناخت ارریہ، بہار کا رہنے والا بتایا تھا۔ اے ایس پی نے بتایا کہ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یادو نے یہ دھمکی ذاتی دشمنی کی وجہ سے دی یا اثر و رسوخ میں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں بی جے پی ایم پی روی کشن کے پرسنل سکریٹری شیوم دویدی کو ان کے موبائل فون پر کال موصول ہوئی تھی، جس میں انہوں نے بی جے پی ایم پی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ فون کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ وہ اسے گولی مار دے گا کیونکہ اس نے یادو کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا۔