ایسا لگ رہا ہے کہ حیدرآباد میں امن و امان دن بہ دن بگڑتا جارہا ہے۔ قتل، ڈکیتی اور چوریاں دن دیہاڑے روز کا معمول بن چکی ہیں۔ کانگریس حکومت نے تمام کمیونٹیز کے لیے مساوی انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ریسپشن مینجمنٹ، کرائم ٹریکنگ اور دیگر پہلوؤں میں بہت سی تکنیکی اصلاحات کیں اور عالمی سطح پر حیدرآباد پولیس کو ملی خصوصی شناخت غائب ہو رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والے قتل و غارت گری کا سلسلہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
حیدرآباد شہر میں ایک سفاکانہ قتل کا واقعہ پیش آیا۔ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے ایک رئیلٹر کو پیر کو دن دیہاڑے نامعلوم افراد نے بے دردی سے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ ملکاجگیری کے قریب ساکیت کالونی میں پیش آیا۔وینکٹا رتنم نامی ایک رئیلٹر جواہر نگر پولیس اسٹیشن حدود کے تحت فوسٹر بلابونگ اسکول کے قریب اپنے دو پہیہ پر سوار تھا جب حملہ آوروں نے اس کا پیچھا کیا۔ گاڑی میں آئے ملزم نے پہلے وینکٹ رٹنم پر گولی چلائی اور پھر چاقوؤں سے اسے مار ڈالا۔ وہ موقع پر ہی جان کی بازی ہارگیا۔ دن دیہاڑے ہونے والے اس قتل کے بعد مقامی لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔ جائے وقوعہ سے ایک تیز دھار ہتھیار برآمد ہوا ہے۔ رچاکونڈہ کمشنریٹ کے تحت کیس درج کیا گیا ہے اور قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزمین کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ متوفی وینکٹا رتنم شہر کے دھول پیٹ سے ہسٹری شیٹر تھا اور پچھلے دوہرے قتل کیس میں ملزم تھا۔ ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ ان قتلوں کے بدلے میں کیا گیا ہو گا۔