Friday, February 21, 2025 | 22, 1446 شعبان
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • ریکھا گپتا ہوں گی دہلی کی وزیراعلیٰ کل دوپہر حلف برداری کی تقریب

ریکھا گپتا ہوں گی دہلی کی وزیراعلیٰ کل دوپہر حلف برداری کی تقریب

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Feb 19, 2025 IST     

image
دہلی اسمبلی انتخابی نتائج کے 11 دن بعد  وزیر اعلی کے نام کا انتظار ختم ہو چکا ہے ۔بی جے پی نے  لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔ریکھا گپتا دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ ہوں گی، وہیں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے پرویش ورما کے نام کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وجیندر گپتا کو اسمبلی اسپیکر بنایا جائے گا۔خیال رہے کہ چیف منسٹر کی حلف برداری آئندہ کل یعنی جمعرات 20 فروری کو دوپہر 12:35 بجے رام لیلا میدان میں ہوگی۔جس میں وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امیت شاہ سمیت 30,000 لوگ موجود ہوں گے۔
 

ریکھا گپتا نے اپنا سیاسی سفر اے بی وی پی سے شروع کیا۔

ریکھا گپتا سال 2009 میں دہلی بی جے پی مہیلا مورچہ کی جنرل سکریٹری رہ چکی ہیں۔ وہ مارچ 2010 سے بی جے پی کے نیشنل ایگزیکٹیو ممبر ہیں۔ وہ 2007 اور 2012 میں شمالی پتم پورہ (وارڈ 54) سے دو بار منتخب کونسلر رہ چکی ہیں۔ وہ 2013 سے لگاتار اسمبلی انتخابات لڑ رہی ہیں ۔انہوں نے اپنا سیاسی سفر 1992 میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی ) کے ذریعے شروع کیا۔ریکھا گپتا نے سال 2025 میں شالیمار باغ سے کامیابی حاصل کی ۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کی بندنا کماری کو 29595 ووٹوں سے شکست دی۔ 
 

تقریب حلف برداری کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات

دہلی کے نئے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب کل یعنی 20 فروری کو رام لیلا میدان میں ہوگی۔ رام لیلا میدان اور اس کے آس پاس 5000 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ نیم فوجی دستوں کی 10 سے زائد کمپنیاں بھی تعینات کی جائیں گی۔ کئی سطحوں پر بیریکیڈنگ بھی کی گئی ہے۔کمانڈوز، کوئیک ری ایکشن ٹیمیں، پی سی آر وینز، انسداد تخریب کاری کی تحقیقاتی ٹیمیں اور سوات ٹیمیں 2500 سے زائد مقامات پر تعینات کی جائیں گی۔ایس پی جی نے ایک دن پہلے ہی رام لیلا گراؤنڈ کو اپنی حفاظت میں لےلیا ہے۔جسکے ساتھ ہی دہلی پولیس نے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔
 

دہلی انتخابات کے نتائج کیا رہے؟

دہلی انتخابات میں بی جے پی نے 48 اور عآپ نے 22 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ پچھلی بار کی طرح اس بار بھی کانگریس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی ہے۔اس اسمبلی انتخابات میں عآپ کے کئی بڑے لیڈر الیکشن ہار چکے ہیں۔ سابق وزیر اعلی کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، وزیر ستیندر جین، سوربھ بھردواج سمیت کئی لیڈروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔