اتر پردیش کے وارانسی میں واقع بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) سے پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے والی رومانیہ کی ایک طالبہ کی مشتبہ حالات میں موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ طالبہ چوک تھانہ علاقے کے گرھواسی ٹولہ میں کرائے کے کمرے میں رہ رہی تھی۔ اسی کمرے میں اس کی لاش ملی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال کی مردہ خانے میں منتقل کر دیا۔ تاہم رپورٹ کا انتظار ہے۔
طالبہ کی لاش کمرے سے بر آمد؟
چوک پولیس تھانہ انچارج نے بتایا کہ متوفی طالبہ کی شناخت فیلیپ فرانسسکا (27 سال) کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ بی ایچ یو سے ہندوستانی فلسفہ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کر رہی تھی۔ جمعہ کی رات دیر گئے فرانسسکا کے دروازہ نہ کھولنے پر مکان مالک نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر دوسری چابی سے دروازہ کھولا تو سب کے ہوش اڑ گئے۔ غیر ملکی طالبہ اپنے بستر پر مردہ حالت میں پڑی تھی۔ پولیس نے فوراً لاش کو ہسپتال پہنچایا۔
پولیس نے اب تک کیا کارروائی کی؟
اے سی پی عطال انجان ترپاٹھی نے بتایا کہ فرانسسکا کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی۔ تاہم، اس کی بیماری سے متعلق کوئی دوا یا خودکشی کا کوئی نوٹ کمرے سے نہیں ملا۔ اسے بچپن سے ہی مرگی کے دورے پڑتے تھے، جس کا علاج جاری تھا۔ انہوں نے بتایا کہ فرانسسکا 2027 تک کے ویزے کے ساتھ ہندوستان میں رہ رہی تھی۔ وہ سورت اور امرتسر میں بھی رہ کر تعلیم حاصل کر چکی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی موت کی وجوہات سامنے آ سکیں گی۔
اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی کوشش :
معلومات کے مطابق، 27 سالہ غیر ملکی طالبہ ہندوستانی فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی طالبہ تھی۔ پولیس طالبہ کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ طالبہ کافی عرصے سے طالب علم ویزے پر ہندوستان میں موجود تھی۔ وارانسی سے سامنے آنے والا یہ معاملہ موضوع بحث بنا ہوا ہے کیونکہ کاشی ہندو یونیورسٹی میں بڑی تعداد میں غیر ملکی طلبہ تعلیم کے لیے آتے ہیں۔ ایسے میں غیر ملکی نژاد طالبہ کی مشتبہ حالات میں لاش ملنایو یونیورسٹی کی پہچان کو متاثر کرسکتی ہے۔