Wednesday, September 17, 2025 | 25, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • روس کا یوکرین پر بڑا حملہ، ولادیمیر زیلنسکی نے حملے کی کی تصدیق

روس کا یوکرین پر بڑا حملہ، ولادیمیر زیلنسکی نے حملے کی کی تصدیق

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Sep 17, 2025 IST     

image
روسی فوج نے یوکرین کے شہر زپوریزیا پر بڑے حملے کیے ہیں۔ روسی فوجیوں نے 100 سے زیادہ ڈرونز اور 150 کے قریب گلائیڈ بم برسائے۔ صدر ولادیمیر زیلینسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرائن کے دیگر شہروں پر بھی حملے ہوئے ہیں۔انہوں نے یورپ کو یورپی رہنماؤں سے محفوظ بنانے کیلئے فضائی دفاعی نظام کی ضرورت کا اظہار کیا ہے۔ یوکرین نے بھی جوابی کارروائی کی ہے۔ یوکرین کی مسلح افواج نے رات کے وقت مغربی روس کے سراتوف علاقے میں ایک آئل ریفائنری پر حملہ کیا۔
 
زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر کہاکہ گزشتہ دو ہفتوں میں روس نے یوکرین کے اندر 3500 سے زیادہ ڈرون، 2500 سے زیادہ طاقتور گلائیڈ بم اور تقریباً 200 میزائل داغے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ایک کثیر پرت والے فضائی دفاعی نظام کے ساتھ مل کر یورپ کی حفاظت کریں۔ واضح رہے کہ روسی گلائیڈ بم لڑاکا طیاروں سے اونچائی سے گرائے جاتے ہیں۔ یوکرین کے پاس گلائیڈ بموں کے خلاف کوئی موثر اقدام نہیں ہے۔ زیلنسکی نے لکھالپ  جب تک روس کو واقعی بڑے پیمانہ پر نقصانات کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا وہ حقیقی سفارت کاری اور جنگ کے خاتمہ سے گریز کرتارہے گا۔ 

زیلنسکی کو سمجھوتہ کرنا پڑے گا: ٹرمپ

ٹرمپ نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ زیلنسکی کو جنگ کے خاتمے کے لیے سمجھوتہ کرنا پڑے گا، حالانکہ انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کا کیا مطلب ہے۔ امریکی صدر نے لڑائی کا الزام دونوں فریقوں کو ٹھہرایا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یورپ کو روس سے تیل خریدنا بند کر دینا چاہیے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرین کو ہتھیاروں کی امداد کی منظوری دے دی:

ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرین کے لیے امریکی ہتھیاروں کی امداد کے پہلے پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ اسے جلد بھیجا جا سکتا ہے۔ اس کے تحت واشنگٹن کیف کو ہتھیار بھیجنا دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس بار امداد اتحادیوں کے ساتھ نئے مالیاتی معاہدے کے تحت بھیجی جائے گی۔ یہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے نیٹو ممالک سے ملنے والے فنڈز کو استعمال کرتے ہوئے امریکی ذخائر سے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کے لیے تیار کیے گئے نئے نظام کا پہلا استعمال ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے سسٹم کے تحت 500 ملین ڈالر کی دو کھیپوں کی منظوری دی گئی ہے۔ اب تک ٹرمپ انتظامیہ نے یا تو یوکرین کو ہتھیار فروخت کیے ہیں یا انہیں گرانٹ کے طور پر دیا ہے۔