Tuesday, October 21, 2025 | 29, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • آئی لو محمدپوسٹر تنازع پر ایس پی لیڈر اعظم خان کاسخت رد عمل

آئی لو محمدپوسٹر تنازع پر ایس پی لیڈر اعظم خان کاسخت رد عمل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 21, 2025 IST

آئی لو محمدپوسٹر تنازع پر ایس پی لیڈر اعظم خان  کاسخت رد عمل
ایس پی کے سیئنر لیڈر اعظم خان نے بریلی میں ہوئے تنازع اور مولانا توقیر رضا کی گررفتاری پر اترپردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اعظم خان نے کہاکہ  اس مسئلہ کو صرف بات چیت کے ذریعہ حل کیاجا سکتاتھا تاہم اسے جان بوجھ  کر بڑا واقعہ بنایاگیا۔ انہوں نے آئی لو محمد لکھنے یا کہنے پر اعتراض کو پوری طرح مسترد کردیا۔ اور مسلمانوں پر کی گئی کاروائی پر سنگین سوالات اٹھائے۔اعظم خان نے کہا کہ کسی سے محبت کرنا ان کا پیدائشی حق ہے۔ 
 
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان نے عالمی  سطح پر ہوئے جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی چیز کا حل نہیں ۔ ان جنگوں کا جب سمجھوتا ہواتو میز پر بیٹھ کر ہوا،اچھے ماحول میں ہوا،صورت حال کتنی ہی سنگین کیوں نہ ہو اسے ایک میز کے گرد بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان نے کہا کہ اگر میں اسے چنگاری کہوں تو یہ چھوٹا سا مسئلہ اتنی بھڑکتی ہوئی آگ کیسے بن گیا؟ انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بریلی ضلع انتظامیہ چاہتی تو بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کیا جا سکتا تھا۔
 
بریلی میں 'آئی لو محمد' پوسٹر احتجاج کے خلاف پولیس کی کارروائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی سازش ہے اور اگر ضلع انتظامیہ چاہتی تو بات چیت کے ذریعے صورتحال کو حل کر سکتی تھی۔ یہ ظاہر ہے کہ اگر کوئی کسی سے محبت کرتا ہے تو یہ ان کا پیدائشی حق ہے۔
 
قابل ذکر ہے کہ آئی لو محمد پوسٹر تنازع ،جو کانپور سے نکل کر ملک گیر سطح تک احتجاجی مظاہرہ میں تبدیل ہو گیا،جسکا آغاز اس مور پر ہوا کہ ،جشن عید میلاد النبی کے موقع پر جب کانپور کے  مسلم نوجوانوں نے اپنے نبی کی محبت میں  'آئی لو محمد 'کا پوسٹر لگایا تو مقامی ہندو تنظیموں کے افراد نے اختلاف ظاہو کیا،تو پولیس نے ان نوجوانوں کے خلاف کاروائی کی،پولیس کی اس کاروائی کے خلاف ملکی سطح پر احتجاج پھیل گیا۔
 
اسی تناظر میں بریلی میں بھی 'آئی لو محمد 'پوسٹر کے خلاف ہوئی کاروائی پر احتجاجی جلوس نکالا گیا ۔لیکن اس دوران پولیس انتظامیہ نے بد امنی کا الزام لگاتے ہوئے لاٹھی چارج کر دی۔جس میں کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ۔جسکے بعد پولیس نے مولانا توقیر رضا خان اور انکے قریبی لوگوں پر کاروائی کرتے ہوئے انہیں ان واقعات کا قصور وار ٹھہرایا اور گرفتار کر لیا ،بعد ازاں گرفتار شدہ افراد کے املاک کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بلڈوز بھی  کیا گیا۔