تلنگانہ کے شہر حیدرآباد سے مسلم لڑکیوں کو پھنسا کر شادی کرنے کا معاملہ بے نقاب ہوا ہے۔یہاں ایک ہندو شخص ای۔این۔ روی کمار پر اپنی شناخت چھپا کر مسلم لڑکیوں سے شادی کرنے اور ہراسانی کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس واقعے کے بعد مسلم کمیونٹی میں غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ لوگ ملزم شخص کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دراصل، حیدرآباد کے اٹاپور کا رہائشی ای۔این۔ روی کمار اپنے آپ کو 'رفیع 'کے نام سے متعارف کروا کر مسلم لڑکیوں کو نشانہ بناتا تھا۔ وہ کالج میں پڑھنے والی معصوم مسلم لڑکیوں کو پہلے محبت کے جال میں پھنساتا تھا، پھر ان کے نجی ویڈیوز اور آڈیوز ریکارڈ کر کے بلیک میل کرتا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، ای۔این۔ روی کمار کی تیسری مسلم بیوی نے اس کی ہراسانی سے تنگ آکر پولیس میں شکایت درج کی۔ متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
پولیس کے مطابق، ملزم ای۔این۔ روی کمار کا یہ طریقہ کار تھا اور وہ اپنی شناخت چھپا کر تین مسلم لڑکیوں سے شادی کر چکا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ روی کمار عرف رفیع مسلم لڑکیوں کے نجی ویڈیوز ریکارڈ کر کے شادی کے لیے بلیک میل کرتا تھا۔ ایف آئی آر کے بعد پولیس کی ٹیم نے اس معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مسلم تنظیموں کی جانب سے اس طرح کے مسائل کو کئی بار اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے اور مسلم کمیونٹی کو آگاہ کیا گیا ہے۔ نام اور مذہب چھپا کر شادی کرنے کا معاملہ اس سے پہلے بھی سامنے آ چکا ہے۔ اس واقعے کے بعد لوگ حیران ہیں کہ ایک ہندو لڑکے نے اپنی شناخت چھپا کر تین شادیاں کیوں کیں اور تینوں شادیاں صرف مسلم لڑکیوں سے ہی کیوں؟ مسلم تنظیمیں اس معاملے کو بھگوا لَو ٹریپ قرار دیتے ہوئے مسلم لڑکیوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے۔