جموں و کشمیر میں منگل کے روز اسکول دو ہفتوں کی گرمیوں کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھل گئے۔کیونکہ پیر کو ہوئی شدید بارش نے وادی میں جاری شدید گرمی کی لہر کا خاتمہ کر دیا۔ حکومت کی جانب سے اسکولوں کے اوقات صبح 7:30 بجے کرنے کے فیصلے پر تنقید ہو رہی ہے۔
وادی کشمیر میں گرمیوں کی تعطیلات کے بعد آٹھ جولائی سے تمام اسکول دوبارہ کھل گئے۔ وزیرِ تعلیم سکینہ ایتو نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسکولز 8 جولائی سے دوبارہ کھل جائیں گے اور اسکول کے اوقات صبح 7:30 بجے سے 11:30 بجے تک مقرر کیے گئے ہیں۔
طلبا اور والدین کو ملا جلا رد عمل
حکومت کے فیصلے پر طلباء اور والدین کی جانب سے ملا جلا ردِعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ بچوں نے کہا کہ اتنی صبح اٹھ کر اسکول جانا ان کے لیے بہت مشکل ہے اور اسکول کے اوقات میں تبدیلی ہونی چاہئے ۔ بعض طلباء نے موجودہ ٹائمنگ کو درست قرار دیا لیکن یہ شکایت کی کہ اسکول سے واپسی کے بعد انہیں آن لائن کلاسز میں بھی حصہ لینا پڑتا ہے، جو کہ ان کے لیے خاصا دشوار ہے۔
اسکول کے اوقات میں تبدیلی ہونی چاہئے
دوسری جانب والدین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صبح پانچ بجے سے بچوں کو تیار کرنا ایک مشکل عمل ہے اور اس لیے اسکول کے اوقات میں لچک ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم اسکول کا وقت آدھا گھنٹہ یا ایک گھنٹہ آگے بڑھا دینا چاہیے۔
وزیر تعلیم سکینہ ایتو کا بیان
Requesting IG Traffic @Traffic_hqrs @igtrafficjk @igtraffic_jk, to kindly ensure smooth passage for school buses so that students can reach schools on time without delay.
— Sakina Itoo (@sakinaitoo) July 7, 2025
وہیں اس معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیرِ تعلیم سکینہ ایتو نے کہا کہ موجودہ ٹائمنگ کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہے اور عوامی آراء کی روشنی میں اس میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔جب وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے کہ دیا کہ یہ حتمی فیصلہ نہیں ہے ضرورت پڑی تو اس میں تبدلی کی جا سکتی ۔ منصف ٹی وی نے بچوں اور والدین کی رائے حکومت تک پہنچا دی ہے ۔ امید کی جا سکتی ہے جلد ہی وزیر تعلیم اس پر غور کریں گی۔