پٹنہ کے گارڈنی باغ تھانہ علاقے میں واقع آملہ ٹولہ کنیا ودیالیہ میں ایک طالبہ نے باتھ روم میں گھس کر خود کو آگ لگا لی، جس کی وجہ سے وہ بری طرح جھلس گئی۔ لڑکی کلاس 5 کی طالبہ ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے اسپتال میں داخل کرایا۔ اس کے بعد اسکول میں کافی ہنگامہ ہوا۔
طالبہ کو علاج کے لیے PMCH ریفر کیا گیا:
طالبہ کا جسم 90 فیصد تک جھلس گیا ہے اور اسے علاج کے لیے پی ایم سی ایچ ریفر کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چٹکہرہ آملہ ہائی اسکول کی طالبہ نے خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا لی۔ جس کی وجہ سے وہ 90 فیصد تک جھلس گئی۔ اسے علاج کے لیے پی ایم سی ایچ ریفر کر دیا گیا ہے۔ اسی دوران مشتعل لوگوں نے اسکول کا گھیراؤ کیا اور ہنگامہ کیا۔
واقعے کے بعد کئی اساتذہ اسکول کے اندر موجود ہیں، جنہیں باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ موقع پر پولیس اہلکاروں کو بھی مارا پیٹا گیا۔ لوگوں نے ایس ایچ او کو تھپڑ بھی مارے۔ اس وقت سینٹرل ایس پی دکشا سمیت تمام اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں۔ واقعے کے بعد اسکول کا مین گیٹ بند کردیا گیا ہے۔ کچھ اساتذہ خوف سے بھاگ گئے ہیں۔ جب ہجوم اسکول پہنچا تو وہاں زبردست توڑ پھوڑ کی گئی۔ کرسیاں اور میزیں ٹوٹ گئیں۔ اہم دستاویزات بھی پھاڑ دی گئیں۔
اہل خانہ نے قتل کا الزام لگایا ہے:
لواحقین نے اس واقعہ کو قتل قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسے کسی نے قتل کیا ہے، یا بیٹی نے کسی کے دباؤ پر خود کو آگ لگا لی ہے۔ معلومات کے مطابق طالبہ بدھ کی صبح اسکول کے باتھ روم گئی تھی۔ اس کے ہاتھ میں ایک بوتل بھی تھی۔ باتھ روم جانے کے بعد کچھ طالبات نے باتھ روم سے دھواں نکلتا دیکھا، جس کے بعد ہنگامہ ہوگیا۔
اسکول کے باہر کافی ہجوم جمع ہے۔ پولیس عوام کو سمجھانے میں مصروف ہے۔ دوسری جانب جائے وقوعہ سے مٹی کے تیل کا ایک ڈبہ ملا ہے۔ باتھ روم کے باہر نیلے رنگ کا کپڑا بھی پڑا ہے۔ باتھ روم سیل کر دیا گیا ہے۔ ایف ایس ایل کی ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس اب اسکول میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی چھان بین کر رہی ہے۔