خانہ جنگی سے متاثر افریقی ملک سوڈان میں ایک بڑا سانحہ رونما ہوا ہے۔ مغربی سوڈان کے ماررا پہاڑوں پر مٹی کا تودہ گرنے سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ سوڈان لبریشن موومنٹ/آرمی (SLM/A) نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ 31 اگست کو گزشتہ چند دنوں کی شدید بارشوں کی وجہ سے ہوئی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس آفت میں ایک گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا، اور صرف ایک شخص زندہ بچ گیا۔اس میں مزید کہا گیا کہ "بڑے پیمانے پر اور تباہ کن" لینڈ سلائیڈ نے لیموں کی پیداوار کے لیے مشہور علاقے کا حصہ "مکمل طور پر تباہ" کر دیا۔ اس گروپ نے اقوام متحدہ اور دیگر امدادی تنظیموں سے گندگی اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں مدد کی اپیل کی۔
Over 1,000 killed in landslide in western Sudan village !#Sudan #Sudanese #Landslide pic.twitter.com/Px9QdmmMXt
— Shehzad Qureshi (@ShehxadGulHasen) September 2, 2025
عبدالواحد محمد نور کی ٹیم نے بتایا کہ مغربی دارفور کا ایک گاؤں مکمل طور پر مٹ گیا ہے اور مرنے والوں میں مرد، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مٹی کے تودے کے نیچے پھنسی لاشوں کو نکالنے میں مدد کریں۔ دریں اثنا، شمالی دارفور میں فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان شدید خانہ جنگی جاری ہے۔ اس کے نتیجے میں، لوگ اپنی جان بچانے کے لیے پناہ گزینوں کے طور پر مارا پہاڑوں کی طرف ہجرت کر گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ان کی موت قدرتی آفت میں ہوئی تھی۔
سوڈان فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان خونریز خانہ جنگی میں الجھا ہوا ہے، جس نے ملک کو دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک میں ڈال دیا ہے۔ SLM زیادہ تر لڑائی سے باہر رہا ہے، لیکن سوڈان کے بلند ترین پہاڑی سلسلے کے کچھ حصوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ دارفور کے فوج سے منسلک گورنر منی مناوی نے لینڈ سلائیڈنگ کو ایک "انسانی المیہ جو کہ خطے کی سرحدوں سے باہر ہے" قرار دیا۔