سنیتا ولیمز 286 دن خلا میں گزارنے کے بعد اپنے ساتھی بوچ ولمور اور دو دیگر خلابازوں کے ساتھ بحفاظت زمین پر واپس آگئی ہیں۔اسپیس ایکس کا ڈریگن خلائی جہاز تمام خلابازوں کو لے کر آج (19 مارچ) صبح 03:27 بجے فلوریڈا کے ساحل پر اترا۔ولیمز کا مشن صرف آٹھ دن کا تھا، لیکن تکنیکی مسائل نے انہیں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) پر اضافی وقت گزارنے پر مجبور کیا۔
ٹیم کو اسٹار لائنر کی جانچ کے لیے بھیجا گیا تھا۔
ولیمز اور ولمور کو بوئنگ کے نئے اسٹار لائنر خلائی جہاز کو جانچنے کے لیے خلا میں بھیجا گیا تھا۔یہ مشن ناسا کے کمرشل کریو پروگرام کا حصہ تھا، جس کا مقصد آئی ایس ایس تک مسافروں کی نقل و حمل کے لیے نئی گاڑیوں کی جانچ کرنا تھا۔تاہم، خلائی جہاز کئی تکنیکی مسائل کا شکار ہوا جس کی وجہ سے اس کی واپسی میں بار بار تاخیر ہوئی۔اس مشن سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو مستقبل کے خلائی سفر کو محفوظ اور کامیاب بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
مزید منصوبوں پر کام !
خلا میں 286 دن گزارنے کے بعد ولیمز اب اپنے خاندان اور دوستوں سے ملنے کے لیے پرجوش ہیں۔اس نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ اپنے پیاروں سے ملنے کا بے تابی سے انتظار کر رہی ہیں ۔تاہم ناسا اب اپنے مشن کی رپورٹ تیار کرے گا، جس میں وہ اپنے تجربات شیئر کرے گی۔ماہرین اس ڈیٹا کو مستقبل کے خلائی سفر کے لیے استعمال کریں گے۔ فی الحال انہیں آرام اور صحت یابی کے لیے وقت دیا جائے گا۔
سنیتا ولیمز نے 9 ماہ میں کون سے اہم تجربات کیے؟
ولیمز نے 9 ماہ کے دوران ISS پر 150 سے زیادہ تجربات کیے ہیں۔ اس نے آکسیجن کی پیداوار، پانی صاف کرنے، پودوں کی نشوونما، بیکٹیریا کے اثرات اور آگ کے پھیلاؤ پر تحقیق کی۔اس کے علاوہ، انہوں نے ایک لکڑی کے سیٹلائٹ، غذائیت کے لیے مائکروجنزم، ایک نئی ورزش مشین، دل کی جانچ کے لیے ایک سینسر پر مبنی جیکٹ، اور 3D پرنٹر کا استعمال کرتے ہوئے طبی آلات کا تجربہ کیا۔اس دوران اس نے کیمروں اور ٹیبلٹس کو رکھنے کے لیے HUNCH بریکٹ کا بھی تجربہ کیا۔