Monday, November 17, 2025 | 26, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • دہلی-این سی آر آلودگی: سپریم کورٹ نے تعمیرات کو روکنے سے انکار کر دیا، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کو دیا مشورہ

دہلی-این سی آر آلودگی: سپریم کورٹ نے تعمیرات کو روکنے سے انکار کر دیا، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کو دیا مشورہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Nov 17, 2025 IST

دہلی-این سی آر آلودگی: سپریم کورٹ نے تعمیرات کو روکنے سے انکار کر دیا، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کو دیا مشورہ
دہلی این سی آر میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے درمیان تعمیراتی کام کو روکنے کے معاملے کے سلسلے میں ایک بڑا فیصلہ کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے دہلی میں تمام تعمیراتی کاموں کو روکنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ اس سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوں گے۔ ایسے اقدامات کرنے کے بجائے ہمیں طویل المدتی حل پر غور کرنا چاہیے۔ CAQM آلودگی کی صورتحال کی بنیاد پر مناسب کارروائی کرتا ہے۔
 
عدالت نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کی حکومتوں کے ساتھ ملاقات کرکے فضائی آلودگی کے بحران سے نمٹنے کے لیے طویل مدتی حل تجویز کرے، تاکہ اس کا مستقل حل تلاش کیا جاسکے۔ عدالت نے اس کے لیے حکومت کو ایک دن کا وقت دے دیا۔ بدھ 19 نومبر، 2025 کو ہونے والی سماعت میں، عدالت نے یہ حلف نامہ بھی طلب کیا کہ  دہلی میں آلودگی کی نگرانی کے لیے استعمال ہونے والے آلات ایسا کرنے کے قابل ہیں یا نہیں۔
 
عدالت نے کہا کہ ماحولیاتی خدشات اور ترقی کے درمیان توازن قائم کرنا ضروری 
 
چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) بی آر گوائی کی سربراہی میں بنچ نے  کہا کہ دہلی میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آلودگی کی سطح کو روکنے کے لیے سخت ہدایات جاری کرنے کے حق میں نہیں ہے، کیونکہ عدالت ماہرین کی جگہ نہیں لے سکتی۔ عدالت نے کہا کہ ماحولیاتی خدشات اور ترقی کے درمیان توازن قائم کرنا ضروری ہے۔
 
مرکزی حکومت کو قیادت کرنی چاہیے: سپریم کورٹ
 
کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے دہرایا کہ وہ ہر سال دہلی کی آلودگی پر قابو پانے کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا اور اس معاملے میں بنیادی ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی کا انحصار تعمیرات اور تمام متعلقہ شعبوں پر ہے، لہٰذا پابندی عائد کرنے کے سنگین سماجی اور معاشی نتائج ہو سکتے ہیں۔