Wednesday, December 17, 2025 | 26, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • سڈنی بوندی بیچ دہشت گرد حملہ: شوٹر کے بھارتی لنک پر پولیس کا اہم انکشاف

سڈنی بوندی بیچ دہشت گرد حملہ: شوٹر کے بھارتی لنک پر پولیس کا اہم انکشاف

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 16, 2025 IST

 سڈنی بوندی بیچ دہشت گرد حملہ: شوٹر کے بھارتی لنک پر پولیس کا اہم انکشاف
آسٹریلیا کے بوندی بیچ پر دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ آسٹریلوی پولیس نے فائرنگ کرنے والے حملہ آوار ساجد اکرم  کا بھارتی پاسپورٹ ملا ہے۔ اوریہ پاسپورٹ حیدرآباد کے پتہ پر ہے۔ اس تناظرمیں ریاست تلنگانہ کے ڈی جی پی شیودھر ریڈی نے ساجد اکرم کے بارے میں اہم تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔

تصدیق شدہ حقائق پر بھروسہ کریں:پولیس 

تلنگانہ پولیس نے منگل کو ساجد اکرم اور ان کے بیٹے نوید اکرم کی بنیاد پرستی سے بھارت یا تلنگانہ کے تعلق کو مسترد کردیا، جو سڈنی میں بوندی بیچ دہشت گردانہ حملے کے مرتکب ہیں۔پولیس نے میڈیا اور عوام پر زور دیا کہ وہ صرف تصدیق شدہ حقائق پر بھروسہ کریں کیونکہ آسٹریلیا میں تحقیقات جاری ہیں۔

ایک عوامی جشن کے دوران جان لیوا حملہ

پولیس جس واقعے کا حوالہ دے رہی ہے وہ بڑے پیمانے پر فائرنگ کا واقعہ ہے جو اتوار، 14 دسمبر کو سڈنی کے بوندی بیچ میں عوامی حنوکا کی تقریب کے دوران پیش آیا۔ کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے۔ اس واقعے میں دو حملہ آوروں میں سے ایک بھی مارا گیا۔

دہشت گردانہ حملہ 

آسٹریلوی حکام نے اس حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حملہ آور داعش کے نظریے سے متاثر تھے۔ فی الحال تحقیقات جاری ہیں۔ حملہ آوروں کی شناخت ساجد اکرم (50) اور اس کے بیٹے نوید اکرم (24) کے طور پر ہوئی ہے۔

حیدرآباد میں شوٹر کی جڑیں

ساجد اکرم کا تعلق اصل میں حیدرآباد سے ہے، جہاں انہوں نے روزگار کی تلاش میں نومبر 1998 میں آسٹریلیا ہجرت کرنے سے پہلے بیچلر آف کامرس کی ڈگری مکمل کی۔

 یورپی نژاد خاتون سے شادی، بیٹا اور بیٹی آسڑیلیائی شہری 

بعد میں اس نے یورپی نژاد خاتون وینیرا گروسو سے شادی کی اور مستقل طور پر آسٹریلیا میں آباد ہو گئے۔ جبکہ ساجد کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے، اس کا بیٹا نوید اور بیٹی آسٹریلیا میں پیدا ہوئے اور وہ آسٹریلیا کے شہری ہیں۔

 خاندان سے محدود رابطہ

حیدرآباد میں رشتہ داروں کی طرف سے شیئر کی گئی معلومات کے مطابق، ساجد اکرم نے گزشتہ 27 سالوں میں اپنے خاندان کے ساتھ محدود رابطہ رکھا۔

والد کی موت پر بھی بھارت نہیں آیا 

بتایا جاتا ہے کہ ہجرت کے بعد 25 سالوں میں وہ صرف چھ بار  بھارت  آیا ہے۔ اس کےدورے کی  زیادہ تر خاندانی وجوہات  رہیں جیسے جائیداد کے معاملات اور اپنے بوڑھے والدین سے  ملاقات وغیرہ ۔  انھوں نے ٹولی چوکی، حیدرآباد میں اپنی جائیدادیں فروخت کیں اور 2022 میں وہاں سے چلے گئے۔ 

بنیاد پرستی کے کوئی پیشگی اشارے نہیں

بھارت میں رشتہ داروں نے کہا ہے کہ وہ ساجد اکرم یا ان کے بیٹے سے وابستہ کسی بھی بنیاد پرست عقائد یا سرگرمیوں سے لاعلم تھے۔ انھوں نے اس واقعے پر صدمے کا اظہار کیا اور کہا کہ انھیں ان حالات کا کوئی علم نہیں ہے جن کی وجہ سے ان کی بنیاد پرستی ہو سکتی ہے۔

بنیاد پرستی کا بھارت یا حیدرآباد سےلنک نہیں:پولیس

تلنگانہ پولیس نے تصدیق کی کہ ساجد اکرم کا 1998 میں روانگی سے قبل بھارت  میں قیام کے دوران کوئی منفی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔حکام نے زور دیا کہ ساجد اور نوید کی بنیاد پرستی کا سبب بننے والے عوامل کا بھارت یا تلنگانہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

احتیاط اور تعاون کی اپیل

تلنگانہ پولیس نے ضرورت کے مطابق مرکزی ایجنسیوں اور بین الاقوامی ہم منصبوں کے ساتھ تعاون کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا۔ انہوں نے عوام اور میڈیا سے بھی اپیل کی کہ وہ تصدیق شدہ حقائق کے بغیر قیاس آرائیوں یا انتسابات سے گریز کریں جب تک کہ آسٹریلوی تحقیقات جاری ہیں۔