(TVK) پارٹی نے حراست میں موت کی مذمت کرتے ہوئے ایک زبردست احتجاج کیا ہے۔ وجے کی موجودگی میں احتجاج میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے پولیس حراست میں مرنے والے اجیت کمار کے اہل خانہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔
پولیس حراست میں موت
اجیت کمار تمل ناڈو کے شیوا گنگا ضلع کے مادھا پورم میں ایک مندر میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا۔ اس تناظر میں ایک خاتون نے پولیس سے شکایت کی کہ اس نے اس کے زیورات چوری کر لیے ہیں۔ اس معاملے میں اجیت کو پولیس نے حراست میں لیکر بہت مارا پیٹا اور اس کی موت ہو گئی۔ اس کی موت سے ریاست بھر میں سنسنی پھیل گئی۔
سی بی آئی جانچ
اس واقعہ پر ریاست بھر میں شدید احتجاج کے بعد سی ایم اسٹالن نے کیس سی بی آئی کو سونپ دیا۔ سی بی آئی حکام نے ہفتہ کو کیس اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ دریں اثنا، مقامی پولیس نے لاک اپ موت کے ذمہ دار پانچ پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اعلیٰ حکام نے ڈی ایس پی کو معطل کر دیا۔
اداکار وجے کی طاقت کا مظاہرہ
سیشن جج نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ اجیت کمار کو پولیس نے غیر مجاز حراست میں لیا اور تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس کے ساتھ ہی مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ نے سی بی آئی کو 20 اگست تک حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ دریں اثنا، یہ پہلا موقع ہے جب اداکار وجے نے TVK پارٹی کی بنیاد رکھنے کے بعد اتنے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا ہے۔
ٹی وی کے پارٹی کی 2026 کے انتخابات پرنظر
دریں اثنا، سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وجے نے سیاسی فائدے کے لیے اتنے بڑے پیمانے پر احتجاج کا منصوبہ بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ وجے نے 2026 میں ہونے والے تمل ناڈو اسمبلی انتخابات کے تناظر میں طاقت کا مظاہرہ کیا۔