تلنگانہ کی انسداد منشیات ایجنسی ایگل نے حیدرآباد کے انفارمیشن ٹکنالوجی کوریڈور گچی بوولی میں 14 افراد میں سے چار آئی ٹی ملازمین اور ایک طالب علم کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ گانجہ خریدنے کے لیے ایک مقام پر پہنچے۔"بھائی بچہ آگیا بھائی" وہ واٹس ایپ کوڈ تھا جو بیچنے والے نے گانجہ فروخت کرنے کے لیے دیا تھا۔
4آئی ٹی ملازمین سمیت 14گرفتار
تلنگانہ میں نئے بنائے گئے ایلیٹ ایکشن گروپ فار ڈرگ لاء انفورسمنٹ (ایگل) کے اہلکاروں نے ایچ ڈی ایف سی بینک کے قریب دو گھنٹے کے اندر 14 صارفین کو پکڑ لیا۔EAGLE نے اتوار کو کہا کہ صارفین، جن کی عمریں 20 سال ہیں، میں 4 IT ملازمین، ایک طالب علم، ایک پراپرٹی مینیجر اور ایک ٹریول ایجنسی کا مالک شامل ہے۔
والدین گانجہ خریدنے کیلئے4سالہ بچے کوساتھ لائے
پولیس والے حیران رہ گئے جب ایک جوڑا اپنے چار سالہ بچے کے ساتھ گانجہ خریدنے آیا۔ ایک اور میاں بیوی نے بھی منشیات کے لیے مثبت تجربہ کیا۔ایگل ٹیم نے 14 صارفین پر دوائیوں کا ٹیسٹ کیا، اور ان کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ انہیں ایک ڈی ایڈکشن سنٹر بھیج دیا گیا ہے۔
ایگل کی دوسری بڑی کامیابی
ایگل نے حال ہی میں مہاراشٹر کے رہنے والے ایک منشیات فروش سندیپ کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں اس کے موبائل فون میں گانجے کے صارفین کے رابطہ نمبر ملے۔ پولیس نے صارفین کو ان کے فون پر "بھائی بچہ آگیا بھائی" کے کوڈ کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات بھیجے، جو پہلے بیچنے والے نے صارفین کو سامان کی آمد کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔ یہ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں ایگل کی دوسری بڑی کامیابی تھی۔
نیٹ ورک کا پردہ فاش
اس نے سائبرآباد پولیس کے ساتھ مل کر ایک ریستوران سے منشیات کی سپلائی کرنے والے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا اور 7 جولائی کو 6 ملزمان کو گرفتار کیا۔ گرفتاریوں کا اعلان 9 جولائی کو کیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں کلیدی پیڈلر سوریہ انامنینی شامل ہیں، جو کومپلی میں ملناڈو ریسٹورنٹ کا مالک ہے۔ وہ مبینہ طور پر کوکین، ایکسٹیسی گولیاں اور او جی ویڈ سمیت ممنوعہ ادویات اپنے پاس رکھتا اور سپلائی کر رہا تھا۔
19 ملزمین کی تلاش
پانچ تاجر یشونت، جسونت، نوادیپ، پون اور راہول کو بھی گرفتار کیا گیا۔ تمام ملزمان شہر میں ریستوران، ہوٹل یا پب چلانے میں ملوث تھے۔پولیس 19 دیگر ملزمان کی تلاش میں ہے، جن میں آئی ٹیز، ڈاکٹر، اعلیٰ درجے کے پب مالکان، رئیل اسٹیٹ اور ایف اور بی کاروبار شامل ہیں۔
EAGLE کے مطابق، گرفتاریوں نے ایک گہرے جڑوں والے، بین الاقوامی منشیات کے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا جس میں بین الاقوامی سپلائرز، پب پر مبنی صارفین، منشیات کی کورئیر ڈیلیوری، اور ڈیجیٹل مالیاتی لین دین شامل تھے۔