Wednesday, November 26, 2025 | 05, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • تلنگانہ:جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کے بعد اب سب کی نظریں اس سیٹ پر،پنچایت انتخابات کیلئے بھی سر گرمیاں تیز

تلنگانہ:جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کے بعد اب سب کی نظریں اس سیٹ پر،پنچایت انتخابات کیلئے بھی سر گرمیاں تیز

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Nov 22, 2025 IST

تلنگانہ:جوبلی ہلز  ضمنی انتخاب کے بعد اب سب کی نظریں اس سیٹ پر،پنچایت انتخابات کیلئے بھی سر گرمیاں تیز
حکومت تلنگانہ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے اقدامات میں تیزی لارہی ہے۔ اس سلسلہ میں سرپنچ اور وارڈ ممبران کے عہدوں کے تحفظات کو حتمی شکل دینے کا عمل آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ تاہم بی سی ریزرویشن کوٹہ میں ایک بڑی کٹوتی اس مشق میں ایک اہم پیشرفت بن گئی ہے۔ایس سی، ایس ٹی اور بی سی برادریوں کو ضلع وار نشستوں کی تقسیم کا عمل جمعہ کو ختم ہوگیا۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ایس سی اور ایس ٹی کو 2024 میں کرائے گئے سروے کی بنیاد پر ریزرویشن مختص کئے گئے تھے۔اس بار حکومت نے تحفظات کو حتمی شکل دیتے ہوئے بی سی کوٹہ میں اہم تبدیلی کی ہے۔
 
 بی سی ریزرویشن جو کہ ابتدائی طور پر 42 فیصد تجویز کیا گیا تھا، اسے 22.3 فیصد تک محدود کر دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے کم ہونے والی 19.7 فیصد سیٹیں جنرل کیٹیگری میں منتقل کر دی گئی ہیں۔ خواتین کی مخصوص نشستوں کو بھی آج حتمی شکل دی جائے گی اور ضلعی سطح کی فہرستیں محکمہ پنچایت راج کے دفتر کو بھیجی جائیں گی۔اگرچہ ریزرویشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے لیکن حکومت فوری طور پر حتمی فہرست جاری نہیں کر رہی ہے۔ گرام پنچایت انتخابات پر ہائی کورٹ کا فیصلہ اس ماہ کی 24 تاریخ کو جاری ہونے والا ہے۔ 25 تاریخ کو ہونے والی ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں اس فیصلے پر غور کیا جائے گا اور حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ کابینہ کی منظوری کے بعد ہی فہرست کا باضابطہ اعلان ہونے کا امکان ہے۔ان پیش رفت کے ساتھ سرپنچ اور وارڈ ممبران کے عہدوں کے خواہشمند ہائی کورٹ کے فیصلے اور کابینہ کے فیصلے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق دسمبر کے پہلے ہفتے تک انتخابی نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔
 
خیریت آباد اسمبلی حلقہ پر سب کی نظریں :
 
جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کے ساتھ ہی اب سب کی نظریں خیریت آباد اسمبلی حلقہ پر لگی ہوئی ہیں۔ سیاسی ماحول اچانک اس مہم سے گرم ہو گیا ہے کہ یہاں جلد ہی ضمنی انتخاب ہونے والا ہے ۔ حکمراں کانگریس کے امیدواروں نے ابھی سے انتخابی مہم شروع کردی ہے جبکہ بی آر ایس بھی سوشل میڈیا کے ذریعہ پیام دیاہے کہ وہ بھی اس کیلئے تیار ہے۔ دانم ناگیندر، جنہوں نے بی آر ایس کی جانب سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی، بعد میں کانگریس میں شامل ہو گئے اور سکندرآباد لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا اور ہار گئے۔ تاہم سپریم کورٹ کے پارٹی انحراف پر سخت موقف اختیار کرنے کے بعد قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ دانم ناگیندر کو اپنے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔ اس پس منظر میں خیریت آباد میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔
 
کانگریس قائدین نے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ سابق کارپوریٹر راجو یادو نے خیریت آباد فلائی اوور اور دیگر چوراہوں پر بڑے بڑے فلیکسی بینرز لگا کر مطالبہ کیا ہے کہ انہیں ضمنی انتخاب میں ٹکٹ دیا جائے۔ کچھ دیگر قائدین مطالبہ کررہے ہیں کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ان سے براہ راست ملاقات کریں تاکہ ان کی امیدواری پر غور کیا جاسکے۔ دوسری جانب بی آر ایس بھی ضمنی انتخاب کیلئے اپنے طورپر تیاریوں میں مصروف ہے۔ بی آر ایس کی جانب سے اپنے کارکنوں کو متحرک کرنے کیلئے سوشیل میڈیا مسلسل پوسٹ کئے جارہے ہیں جس میں کہاجا رہا ہے کہ یہاں جب بھی انتخاب ہوگا وہ اس کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ حکمراں کانگریس اور بی آر ایس کے موقف سے خیریت آباد حلقہ میں سرکاری اعلان سے قبل ہی سیاسی گرما گرمی زور پکڑ گئی ہے۔