بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے تلنگانہ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کل کے اسمبلی اجلاس نے تلنگانہ کے عوام پر دو چیزیں واضح کردی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک سال سے مکمل طور پر ناکام ہونے والی حکومت کے پاس کسی بات پر کوئی وضاحت نہیں ہے۔کانگریس حکومت نے بی سی اعلامیہ کے نام پر مکمل جھوٹ پھیلایا ہے۔ کے ٹی آر نے کہاکہ اسمبلی میں پیش کئے گئے اعداد و شمار کے بارے میں خود ریاستی حکومت کے پاس کوئی وضاحت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ کل یہ واضح ہوگیا ہے کہ کانگریس پارٹی کا مقامی اداروں میں بی سی کو 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔سابق وزیر نے مزید کہاکہ کانگریس پارٹی نے بے شرمی سے تحفظات کے معاملے پر یو ٹرن لیا۔ کے ٹی آر نے الزام عائد کیاکہ کانگریس نے مرکز میں بہانہ بنا کر فرار ہونے کا بھی منصوبہ بنایاہے۔انہوں نے کہاکہ راہول گاندھی کے تمام انتخابی وعدے۔ ضمانتیں اور اعلانات صرف ایک دھوکہ ہے۔اس کا مقصد صرف اور صرف جھوٹ پھیلا کر الیکشن سے فائدہ اٹھانا ہے۔
ساتھ ہی بتاتے چلیں کہ تلنگانہ میں اس مہینے سے نئے راشن کارڈ کے مستحقین میں چاول تقسیم کیے جائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ ماہ ریاست بھر میں فی منڈل ایک گاؤں کا انتخاب کیا گیا تھا اور گاؤں کی اسمبلیوں کے ذریعے استفادہ کنندگان کو نئے کارڈ دیے گئے تھے۔ اس سلسلہ میں حکومت نے نئے راشن کارڈ حاصل کرنے والوں میں چاول تقسیم کرنے کا حکم دیا ہے اور متعلقہ اضلاع کو ضروری کوٹہ مختص کر دیا ہے۔ کریم نگر مشترکہ ضلع کے 63 منڈلوں۔ 14 میونسپلٹیوں اور دوسٹی کونسلوں میں گاوں اور وارڈ میٹنگیں منعقد کی گئیں اور راشن کارڈ کیلئے اہل افراد کا اعلان کیاگیا۔
اس کے بعد گزشتہ ماہ کی 26 تاریخ کو یوم جمہوریہ کے موقع پر فلاحی اسکیمات شروع کرنے کے مقصد سے مشترکہ ضلع میں 1,608 لوگوں کو راشن کارڈ تقسیم کئے گئے۔ نئے کارڈز پر 9,663 مستحقین کا اندراج کیا گیا ہے اور انہیں اس ماہ سے چاول تقسیم کیے جائیں گے۔ نئے کارڈز پر مستحقین میں تقسیم کیلئے مشترکہ ضلع کیلئے چاول کے کوٹے میں رواں ماہ 54.751 میٹرک ٹن کا اضافہ ہوا ہے۔