• News
  • »
  • قومی
  • »
  • بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد تحفظات کا مطالبہ۔ تلنگانہ کانگریس کے قائدین خصوصی ٹرین کے ذریعے دہلی کے لیے روانہ۔

بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد تحفظات کا مطالبہ۔ تلنگانہ کانگریس کے قائدین خصوصی ٹرین کے ذریعے دہلی کے لیے روانہ۔

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 04, 2025 IST     

image
پسماندہ طبقات کو 42 فیصد ریزرویشن معاملے پرتلنگانہ کی سیاسی سرگرمیاں دہلی منتقل ہو گئی ہیں۔ کانگریس حکومت نے بی سیز کیلئے 42 فیصد کا اعلان کیاہے ۔تلنگانہ کانگریس کے قائدین اور کارکنان ریاستی کابینہ  کے ذریعہ منظور شدہ پسماندہ طبقات کے ریزرویشن بل کے لئے صدارتی منظوری کا مطالبہ کرنے والے احتجاج میں شرکت کے لئے پیر کو ایک خصوصی ٹرین کے ذریعہ دہلی روانہ ہوئے۔
 
 
اے آئی سی سی انچارج ریاستی امور میناکشی نٹراجن، تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر بی مہیش کمار گوڈ، پسماندہ طبقات کی بہبود کے وزیر پونم پربھاکر اور حیوانات کے وزیر وکاتی سری ہری ان لیڈروں میں شامل تھے جو چیرلاپلی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین سے دہلی کےلئے روانہ ہوئے۔اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مہیش گوڑ نے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی اور دیگر بی جے پی قائدین پسماندہ طبقات کے 42 فیصد کوٹہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اور کانگریس کے دیگر قائدین پسماندہ طبقات کے تحفظات کی تاریخی تحریک کی قیادت کررہے ہیں۔

  کانگریس لیڈر خصوصی ٹرین سے روانہ 

کانگریس ذرائع کے مطابق ہر ضلع سے 25 لیڈر خصوصی ٹرین کے ذریعہ قومی راجدھانی کے لئے روانہ ہوئے ہیں۔وہ 6 اگست کو جنتر منتر پر چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی قیادت میں ہونے والے دھرنے میں شرکت کریں گے۔کانگریس پارٹی نے پہلے ہی دہلی میں تین روزہ احتجاج کا اعلان کیا ہے تاکہ مارچ میں ریاستی مقننہ کی طرف سے منظور شدہ دو بلوں کی صدارتی منظوری کے مطالبے کو دبانے کے لیے بی سی کے لیے تعلیم، ملازمت اور مقامی اداروں میں ریزرویشن کو بڑھا کر 42 فیصد کیا جائے۔

5، 6اور7اگست کو دہلی میں پروگرام

5 اگست کو کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ میں التوا کی تحریک پیش کریں گے تاکہ پسماندہ طبقے کے کوٹہ بل پر بحث کا مطالبہ کیا جائے۔اگلے دن6 اگست کو  تلنگانہ چیف منسٹر اپنے کابینہ کے ساتھیوں اور کانگریس کے دیگر لیڈروں کے ساتھ جنتر منتر پر دھرنا دیں گے۔وزیر اعلیٰ اور دیگر سینئر لیڈران 7 اگست کو صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کا وقت طلب کریں گے تاکہ زیر التواء بلوں سے متعلق میمورنڈم پیش کیا جا سکے۔پونم پربھاکر نے پہلے اعلان کیا تھا کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے بھی صدر سے ملاقات کریں گے۔کانگریس قائدین نے مسلمانوں کو شامل کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے بل کو روکنے کے لئے بی جے پی پر تنقید کی ہے۔

بی جے پی کاکانگریس حکومت پر الزام

بی جے پی لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس پسماندہ طبقات کی آڑ میں مسلمانوں کو 10 فیصد ریزرویشن مختص کر رہی ہے، حالانکہ اس نے پسماندہ طبقات کو 42 فیصد کوٹہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔بل کے صدارتی اثاثے میں تاخیر کی وجہ سے، ریاستی حکومت نے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں پسماندہ طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔تاہم، گورنر جشنو دیو ورما نے ابھی تک پچھلے مہینے بھیجے گئے آرڈیننس کے مسودے کو منظوری نہیں دی ہے۔

 بی آرایس لیڈر،کویتا کا احتجاج 

 بی آرایس لیڈر اور ایم ایل سی کویتا نے بی سی تحفظات 72 گھنٹے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ کویتا نے الزام لگایا کہ کانگریس اور بی جے پی تلنگانہ کے اوبی سی سے معاملے پربالکل جھوٹ بول رہی ہیں۔ انتخابات میں کانگریس پارٹی نے او بی سی کے لیے 42 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا ہے۔ بی آرایس لیڈر نے کہاکہ ہم نے اس سلسلہ میں  پیرصبح دس بجے سے 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ یہ ہڑتال  7 تاریخ کو صبح 10 بجےختم ہونی تھی۔ لیکن ہائی کورٹ کی جانب  اجازت نہیں دینے پرکویتا نے پیرکی شام کو ہی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے کویتا کو اس بھوک ہڑتال کی اجازت نہیں د ی ہے جس کی وجہ سے وہ  ہائی کورٹ سے رجوع ہوئیں تھیں ۔